لاہور‘ینگ ڈاکٹرز کی بھوک ہڑتال 12ویں روز میں داخل، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان ، بھوک ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذاکرات کے لئے سینئر ڈاکٹرز کو کہہ دیا ہے،معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب خواجہ سلمان رفیق، بھوک ہڑتالی ڈاکٹر گوجرانوالہ اسپتال کے ایم ایس سے معذرت کرلیں توانکے خلاف کارروائیاں واپس لینے کو تیار ہیں، محکمہ صحت حکام

جمعہ 15 فروری 2013 16:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 15فروری 2013ء) لاہورمیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا بھوک ہڑتالی کیمپ جمعہ کوبارہویں روز بھی جاری رہا۔ ہڑتالی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت پنجاب ان کے مطالبات منظور نہیں کرتی احتجاج جاری رہے گا۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے گوجرانوالہ میں سینئر ڈاکٹرز پر تشدد کیس کے بعد پہلے مرحلے میں ہسپتالوں کے باہر طبی کیمپ لگائے مگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے جس پر 4 فروری سے سروسز ہسپتال لاہور کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا جوتاحال جاری ہے۔

سروسز اسپتال کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں ڈاکٹروں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ڈاکٹروں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومت مریضوں کو مفت ادویات، خراب مشینری کو درست، ڈاکٹروں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کو واپس نہیں لیتی تب تک بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت کی مسلسل بے حسی نے اْنہیں کسی اہم مقام پر دھرنا دینے پر مجبور کر دیا ہے ، وائی ڈی اے کی جنرل کونسل میں جلد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذاکرات کے لئے سینئر ڈاکٹرز کو کہہ دیا ہے۔ دوسری جانب محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی ڈاکٹر گوجرانوالہ اسپتال کے ایم ایس سے معذرت کرلیں تو وہ ڈاکٹروں کے خلاف کارروائیاں واپس لینے کو تیار ہیں۔