قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی نے قرآن پاک کی طباعت کے لئے درآمد ہ کاغذ پر ڈیوٹی معاف کرنے سے انکار پر ایف بی آر حکام کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا ، کمیٹی کی وزارت مذہبی امور کو قرآن مجید کے شہید اوراق کو پانی میں بہانے یا دفنانے کی بجائے ان کی ری سائیکلنگ کرنے کی ہدایت ، قرآن پاک کی طباعت کیلئے 80 گرام کاغذ کے استعمال کو لازمی قرار دینے اور اس کاغذ کو ”قرآن پیپر“ کا نام دینے کی سفارش

جمعہ 15 فروری 2013 18:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔15فروری۔2013ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی نے قرآن پاک کی طباعت کے لئے درآمد کئے جانے والے کاغذ پر ڈیوٹی معاف کرنے سے انکار پر ایف بی آر حکام کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا جبکہ کمیٹی نے وزارت مذہبی امور کو ہدایتکی ہے کہ قرآن مجید کے شہید اوراق کو پانی میں بہانے یا دفنانے کی بجائے ان کی ری سائیکلنگ کرنے ، قرآن پاک کی طباعت کیلئے 80 گرام کاغذ کے استعمال کو لازمی قرار دینے اور اس کاغذ کو ”قرآن پیپر“ کا نام دینے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو کمیٹی کے کنونیئر ساجد احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں منعقد ہوا۔ جس میں کمیٹی کی رکن شاہین اشفاق نے شرکت کی۔ یگر ارکان کی اجلاس میں عدم حاضری کی وجہ سے قرآن پاک کی طباعت بارے حکومتی اور پرائیویٹ ممبر بل پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

جوائنٹ سیکرٹری مذہبی امور نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ حکومتی اور یاسمین رحمن کے پرائیویٹ مبر بل کے 80 فیصد سے زائد نکات مشترک ہیں ۔

حکومتی بل میں قرآن کی طباعت52 گرام کے کاغذ پر کرنے جبکہ پرائیویٹ ممبر بل میں 68 گرام کاغذ پر کرنے کی تجویز دی گی ہے۔ حکومتی بل میں قرآن پاک کی طباعت کی نگرانی کیلئے علماء کمیٹی جبکہ پرائیویٹ بل میں قرآن بورڈ قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح حکومتی بل میں شہید اوراق کو پانی میں بہانے یا زمین میں دفنانے جبکہ پرائیویٹ بل میں ان کی ری سائیکلنگ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت نے ایف بی آر سے قرآن کی طباعت کے لئے منگوائے جانے والے کاغذ پر درآمدی ڈیوٹی معاف کرنے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔ ان 3 نکات کے علاوہ باقی تمام شقیں ایک جیسی ہیں ۔ کمیٹی کے کنونیئر ساجد احمد نے وزارت کو ہدایت کی کہ قرآن پاک کو اس کی شان و شوکت اور عظمت کے مطابق اعلیٰ ترین کاغذ پر چھاپہ جائے اور اس کے لئے 80 گرام کا کاغذ استعمال کرنے کی شق ترمیم کا حصہ بنائی جائے۔

انہوں نے آئندہ اجلاس میں ایف بی آر کے حکام کو بھی طلب کرنے کی ہدایت کی۔ جوائنٹ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ اگر 52 گرام کی جگہ 80 گرام کا کاغذ استعمال کرنے سے قرآن پاک کے ہدیہ میں بھی اضافہ ہو گا اور اسے عام آدمی کی قوت خرید تک لانے کیلئے حکومت کو سبسڈی فراہم کرنا پڑے گی۔ دیگر ارکان کی عدم حاضری کی وجہ سے کنونیئر کمیٹی نے ترمیمی بل پر مزید غور کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔