ینگ ڈاکٹرز کا شدید بارش کے باوجودبھوک ہڑتالی کیمپ 13روز میں داخل ‘پنجاب میں ڈیڑھ سال سے غیرحاضر مزید120 ڈاکٹرز برطرف، تعداد 280 ہوگئی، برطرف ڈاکٹروں کا ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز سے کوئی تعلق نہیں،متعدد بار شوکاز نوٹس جاری کئے جانے اور اشتہارات کے باوجود جواب نہیں دیا گیا ‘ برطرف ڈاکٹرز میں سے بیشتر بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں‘ مزید برطرفیوں کا امکان ‘ محکمہ صحت پنجاب

ہفتہ 16 فروری 2013 15:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 16فروری 2013ء ) محکمہ صحت پنجاب نے طویل عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر مزید120 ڈاکٹروں کو برطرف کر دیا، جس کے بعد برطرف ڈاکٹروں کی تعداد 280 ہوگئی، برطرف ڈاکٹروں کا ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز سے کوئی تعلق نہیں۔محکمہ صحت پنجاب کے مطابق بغیر چھٹی منظور کرائے ڈاکٹرز گزشتہ ڈیڑھ سال سے غیر حاضر تھے، ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے والے ڈاکٹروں کومتعدد بار شوکاز نوٹس جاری کئے گئے اور اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا جس پر برطرفی عمل میں لائی گئی، بیشتر ڈاکٹر بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق برطرف ڈاکٹروں کا ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز سے کوئی تعلق نہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے گزشتہ ہفتے 145 ڈاکٹروں کو ملازمت سے برطرف کیا تھا، اس سے قبل بھی 15ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر حاضری نہ دینے کی وجہ سے برطرف کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی تعداد280ہو گئی اور مزید برطرفیوں کا بھی امکان ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء صوبائی دارلحکو مت میں ینگ ڈاکٹرز کا شدید بارش کے باوجود13روز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ جا ری جبکہ محکمہ صحت نے ڈیوٹی سے غیر حاضر مزید 120 ڈاکٹروں کو برطرف کر دیا ہے ۔

ہفتے کے روز بھی ینگ ڈاکٹرز کا بارش کے باوجود سروسز ہسپتال کے سامنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتالی کیمپ جا ری رہا جس میں مختلف ہسپتالوں سے ڈاکٹرز کے علاوہ سماجی اور سیاسی شخصیات بھی اظہار یکجہتی کیلئے آتیں رہیں جبکہ دوسری طرف محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹرز گزشتہ ڈیڑھ سال سے غیر حاضر تھے اور ان کو شو کاز نوٹس جاری کے گئے تھے لیکن کسی ڈاکٹر نے ہسپتال حاضری کو ضڑوری نہیں سمجھا اب تک ڈیوٹی پر نہ آنے والے 255 ڈاکٹر برطرف کیے جا چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :