Live Updates

تحریک انصاف نے 6نکاتی تعلیمی ایمرجنسی پلان کا اعلان کر دیا، انگریز کا نظام تعلیم ملکی تباہی کی وجہ ہے،تعلیم پر جی ڈی پی کا 5فیصد خرچ کرینگے،ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم اوریکساں نصاب نافذ کرکے طبقاتی نظام کا خاتمہ کرینگے،مادری اور اردو زبان میں تعلیم دینگے، پرائمری تعلیمی کو مضبوط بناکر ضلعی سطح پر اختیارات دیکر سینٹرائزیشن ختم کرینگے، حکمرانوں نے سرکاری سکول تباہ کردئیے، تعلیم بالغاں پرخصوصی توجہ دینگے، پیپلز پارٹی ، نواز لیگ نے 25سال میں تعلیم کیلئے کچھ نہیں کیا ،100سال میں کیاکرینگی ،عمران خان کاسیمینارسے خطاب

بدھ 20 فروری 2013 23:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20فروری۔2013ء) تحریک انصاف نے 6نکاتی تعلیمی ایمرجنسی پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم اوریکساں نصاب نافذ کرکے طبقاتی نظام کا خاتمہ کرینگے،مادری اور اردو زبان میں تعلیم ترجیح ہوگی، پرائمری تعلیمی کو مضبوط بناکر ضلعی سطح پر اختیارات دیکر سینٹرائزیشن ختم کرینگے،تعلیمی نظام کو سیاست سے پاک کرینگے،ہائرایجوکیشن کوفروغ دینگے اور تعلیمی بجٹ کوجی ڈی پی کا 5فیصد کرتک لے جائینگے ،کرپشن کے ذریعے عوام کی لوٹی دولت کی ریکوری کرکے تعلیم پر خرچ کریں گے ، لاہور میں پانچ ارب سے بنائے گئے (زرداری کے )محل کو بچوں کی تعلیم کیلئے وقف کر دینگے، ملک کے 25ہزارسرکاری سکولوں میں صرف 15منٹ کی تعلیم دی جارہی ہے، ملک کے تمام مسائل کی بڑی وجہ موجودہ طبقاتی نظام تعلیم ہے جو امیر کو امیر اور غریب کو غریب کررہا ہے ،سر کاری سکول بے یارومددگار ہیں جبکہ کرپٹ مافیہ اور حکمرانوں کے بچے پرائیویٹ سکولوں میں پڑھتے ہیں ،تعلیم نسواں اور تعلیم بالغاں پر خصوصی توجہ دی جائے گی ،ملک کی آدھی آبادی 25سال سے کم عمر ہے ،اگر ہم نے اسے پڑھا لیا تو نیا پاکستان قائم کرلیں گے تحریک انصاف کا سونامی تین صوبوں کو فتح کر چکا، چوتھے کی جانب پیشرفت جاری ہے،موجودہ نظام تعلیم انگریزوں کاہے اور پاکستان کو 64سال سے تباہ کررہاہے،اساتذہ کی صلاحیت کے مطابق ترقی ہوگی اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کو گھر گھر پہنچاکر تعلیم عام کریں گے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کویہاں ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔سیمینار میں تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشی ،وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی ،سیکرٹری جنرل ڈاکٹرعارف علوی ، فوزیہ قصوری ،اسدعمر،نعیم الحق ، عائلہ ملک ،سیداسرارشاہ ،اسحاق خاکوانی سمیت دیگر رہنماوٴں اورعوام کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔تحریک انصاف کی ایجوکیشن پالیسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے اس سے قبل صحت ،توانائی ،خواتین اور لوکل گورنمنٹ پر اپنی پالیسیاں دی ہیں لیکن ایجوکیشن پالیسی سب سے اہم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجود نظام تعلیم انگریز کے نو آبادیاتی نظام کا حصہ ہے جسے ڈھائی سو برس قبل ہندوستان کو غلام بنانے کیلئے لایا گیا جو بدقسمی سے آزاد پاکستان کے بعد بھی حکمرانوں نے جاری رکھا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام تعلیم نے ہمیں طبقات میں تقسیم کرکے پاکستانیت سے محروم کررہاہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بچوں کو تعلیم مادری زبان میں دی جاتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں انگلش میں دی جارہی ہے جو امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب کررہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی ایجوکیشن پالیسی جنگلہ بس سروس کی طرح شارٹ ٹرم پالیسی نہیں بلکہ لانگ ٹرم پالیسی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران اورسیاست دان اگر سوسال تک بھی حکمرانی میں رہیں تب بھی وہ تعلیمی نظام میں تبدیلی نہیں لاسکتے ۔فاٹا اور بلوچستان میں سکول گذشتہ دس سال سے بن ہیں،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف فاٹا اور وزیرستان میں تعلیم کے حوالے سے خصوصی توجہ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں نوسال سے سکول اور کالج بند ہیں جس سے موجودہ نسل کا مستقبل تباہ ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جارہانہ جنگ کریں گے اور لوٹی ہوئی دولت تعلیم پر خرچ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ انگلش کو نظام تعلیم میں ایک مضمون کے طورپر رکھا جائے گا ۔ایجوکیشن پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں سکولوں کی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ۔

ملک بھر کے سولہ ہزار سکولوں کی عمارتیں نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بچے سکول نہیں جاتے جبکہ عورتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاتعداد سکول بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،6.5فیصد بچے مدارس میں پڑھتے ہیں جن کی ڈگری بھی تسلیم شدہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے لیکن ہماری حکومتیں اس حوالے سے ناکام ہوچکی ہیں ۔

ہم نے اپنی ایجوکیشن پالیسی میں شامل کیا ہے کہ پہلی سے آٹھویں جماعت تک ذریعہ تعلیم مادری یا قومی زبان ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں یکساں نظام اور یکساں نصاب تعلیم نافذ کرکے طبقاتی نظٓم تعلیم کو ختم کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماراموجودہ نظام تعلیم رٹہ کو فروغ دے رہا ہے جس سے طالب علم کی ذہنی استعداد میں اضافہ نہیں ہوتا ۔اقتدار میں آکر ایک ہی امتحانی نظام اور شفاف کمیشن تشکیل دیں گے ۔

تعلیمی نظام کو نچلی سطح تک منتقل کرکے سیاست سے پاک کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ فارمولہ بیسڈ فنڈنگ کے تحت سکول اور کالج چلائیں گے جو کالج اپنی کارکردگی دیکھائے اس کوزیادہ فنڈز ملیں گے اور اس عمل میں والدین کی رائے کوبھی شامل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی بجٹ مرحلہ وار 2.1سے بڑھا کر 5فیصد جی ڈی پی تک لے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ تعلیم بجٹ کیلئے صرف چارسوارب روپے مختص کئے جاتے ہیں لیکن ہم اس کی شرح ڈھائی ہزار ارب تک لے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہنگامی بنیادوں پر تعلیم بالغاں او رتعلیم نسواں پر توجہ دے گی اورملک بھر میں ہریونین کونسل میں ایک گرلزہائی سکول تعیمر کیا جائے گا جبکہ سکولوں کی اپ گریڈیشن بھی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 2لاکھ اسی ہزار بچوں کو فنی تعلیم دی جارہی ہے جن کی تعداد بڑھا کر تیس لاکھ کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ انگلش کو نظام تعلیم سے ختم نہیں کریں گے بلکہ انگلش ہائرایجوکیشن کا ذریعہ تعلیم ہوگی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات