آرمی چیف کا جمہوریت کی حمایت او ر شفاف انتخابات کے یقینی انعقاد بارے بیان خوش آئند ہے ‘ دہشت گرد جتنے مرضی دھماکے کر لیں عام انتخابات وقت پر ہوں گے ‘ لشکر جھنگوی ملک میں ہونے والی دہشت گردی کارروائیوں میں ملوث ہے ‘ جلد ثبوت سامنے لاؤں گا ‘ لشکر جھنگوی کیخلاف کارروائی صوبائی معاملہ ہے‘ مولانا احمد لدھیانوی کا اگر لشکر جھنگوی سے تعلق نہیں تو ان سے تعاون کیلئے تیار ہیں‘ اگر طالبان مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہیں تو کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لایاجائے ‘ احسان اللہ احسان اپنی اصل شناخت سامنے لائیں میری کامیاب حکمت عملی نے طالبان کی نیندیں حرام کر دی ہیں،وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت

منگل 26 فروری 2013 15:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 26فروری 2013ء) وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہاہے کہ آرمی چیف کا جمہوریت کی حمایت او ر شفاف انتخابات کے یقینی انعقاد بارے بیان خوش آئند ہے ‘ دہشت گرد جتنے مرضی ہے دھماکے کر لیں ملک میں عام انتخابات وقت پر ہوں گے ‘ لشکر جھنگوی ملک میں ہونے والی دہشت گردی کارروائیوں میں ملوث ہے ‘ جلد ثبوت سامنے لاؤں گا ‘ لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی صوبائی معاملہ ہے‘ مولانا احمد لدھیانوی سے کہہ دیا ہے کہ اگر ان کا لشکر جھنگوی سے تعلق نہیں تو ان سے تعاون کیلئے تیار ہیں‘ اگر طالبان مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہیں تو کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لایاجائے ‘ احسان اللہ احسان اپنی اصل شناخت سامنے لائیں میری کامیاب حکمت عملی نے طالبان کی نیندیں حرام کر دی ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میری جو ذمہ داری ہے اس کا مجھے بخوبی علم ہے قوم کو ہر صورت میں تحفظ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک لشکر جھنگوی بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو نہیں روکے گی اس وقت تک ان کے خلاف جاری رکھوں گا۔ رحمن ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ سماعت کے دوران لشکر جھنگوی ‘ خادم اعلیٰ اور مجھے بھی بلائے اور ثبوت لئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں لشکر جھنگوی ملوث ہیں او راس کے ثبوت جلد سامنے لاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی صوبائی معاملہ ہے لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی پنجاب حکومت نے کرنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں لشکر جھنگوی سے کہوں ہگا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر توبہ کر لیں۔

انہوں نے کہاکہ میں احسان اللہ احسان سے کہوں گا کہ وہ اپنی اصل شناخت سامنے لائیں مگر انہوں نے بھارتی میڈیا کے ذریعے میرا مذاق بنانا شروع کر دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالبان مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہیں تو کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ ن نے کہا کہ مدت ختم ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو اتنی ہی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی جس کی اجازت آئین دیتا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ بے نظیر کے سارے قاتل پکڑے جا چکے ہیں او ران کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ایک سوال پر رحمن ملک نے کہا کہ فوج کا جمہوریت اور انتخابات کے حوالے سے بیان خوش آئند ہے ۔ آرمی چیف کی جمہوریت پسندی کی وجہ سے اسمبلیاں پانچ سال پوری کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد جتنے مرضی ہے دھماکے کر لیں عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔

رحمن ملک نے کہا کہ میں کامیاب حکمت عملی کے باعث طالبان کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ لشکر جھنگوی نے کوئٹہ اور دیگر دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داریاں قبول نہیں کیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا لدھیانوی کا تعلق لشکر جھنگوی سے نہیں تو وہ یہ بات میڈیا کو بتائیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا لدھیانوی نے رابطہ کرکے کہا ہے کہ ان کا لشکر جھنگوی سے تعلق نہیں ، وہ ہر طرح کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی و انتہا پسندی کا خاتمہ کررہے ہیں، کالعدم جماعتوں سے انتخابی اتحاد نہیں ہونا چاہیے۔