برڈ فلو کے حوالے سے صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے،وفاقی وزیر صحت،پاکستان میں ابھی تک کسی انسان میں برڈ فلو منتقل نہیں ہوا،4 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جن کے نتائج منفی آئے، آئندہ دو ماہ میں ملک بھر میں مزید پانچ ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جائیں گی،محمد نصیر خان کا تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو

پیر 12 فروری 2007 17:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12فروری۔2007ء) وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان نے کہا ہے کہ ہم نے برڈ فلو کے حوالے سے صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے فی الحال پاکستان میں ابھی تک کسی انسان میں برڈ فلو وائرس منتقل نہیں ہوا قومی ادارہ صحت میں چار افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جن کی رپورٹ منفی آئی ہے وزارت ملک سے پولیو کے خاتمہ کے لئے بھرپور کوششیں کررہی ہے مگر افغانستان میں امن و امان کی صورتحال اس کے کنٹرول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے آئندہ دو ماہ میں ملک بھر میں مزید پانچ ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جائیں گی جس سے ان کی کل تعداد ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی اس وقت لیڈی ہیلتھ ورکرز ملک کا ساٹھ فیصد علاقہ کور کررہی ہیں جس کو بتدریج بڑھایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مقامی ہوٹل میں خاندانی منصوبہ بندی و بنیادی صحت کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس دوران انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں برڈ فلو ہے مگر پاکستان میں صورتحال کنٹرول میں ہے اب تک ملک میں کسی بھی شخص میں ایچ فائیو این ون وائرس منتقل نہیں ہوا ہم نے راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے چار افراد کے ٹیسٹ کروائے ان کے رزلٹ منفی آئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم وزارت خوراک و زراعت کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں اس کے لئے بیس تاریخ کو مشترکہ سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا پولیو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزارت اس کے خاتمہ کے لئے بھرپور اقدامات کررہی ہے مگر اس پر کنٹرول پر سب سے بڑی رکاوٹ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال ہے جب تک اس پر قابو نہیں پایا جاتا پولیو پر کنٹرول مشکل ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں لیڈی ہیلتھ ورکرز بہت اہم کردار ادا کررہی ہیں اس وقت ان کی تعداد 95 ہزار ہے آئندہ دو ماہ میں پانچ ہزار مزید ورکرز بھرتی کی جائیں گی جس کے بعد ان کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی انہوں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز ملک کا ساٹھ فیصد علاقہ کور کررہی ہیں جس میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا انہوں نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو صحت کی سہولیات کے لئے بہت سے پروگرا چلا رہی ہے مگر یہ اس وقت تک کارمیاب نہیں ہوسکتے جب تک صوبائی و ضلعی حکومت اس کو چلانے میں اپنا کردار مثبت طریقہ سے ادا نہیں کرتیں انہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز سے کہا کہ وہ اپنی زیادہ توجہ ماں اور بچے کی صحت پر دیں جس سے بہت سی مشکلات پر قابو پایا جاسکتا ہے انہوں نے ملینیژم ڈویلپمنٹ گول کے حصول کے حوالے سے کہا کہ اس کے لئے ہمیں خود کوشش کرنا ہوگی تاکہ اپنے عوام کو سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :