قائمہ کمیٹی مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی کااجلاس، قرآن کی طباعت و اشاعت کوغلطیوں سے پاک بنانیکا بل منظور ، قرآن پاک کی اشاعت کے لئے 60گرام کا پیپر استعمال کرنے اور اس پر ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش ، قرآن پاک کی اشاعت کرنے والی کمپنیوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے،کنوینیئر کمیٹی ساجد احمد کی ہدایت

منگل 26 فروری 2013 21:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔26فروری۔2013ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی نے قرآن پاک کی طباعت و اشاعت کوغلطیوں سے پاک کرنے کا بل منظور کرلیا ، کنوینیئر کمیٹی ساجد احمد نے ہدایت کی ہے کہ قرآن پاک کی اشاعت کرنے والی کمپنیوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے ۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینیئر ساجد احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وزارت مذہبی امور اورفیڈرل بورڈآف ریونیو( ایف بی آر) کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

ایف بی آر کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قرآن پاک کی طباعت و اشاعت کے بعد کوئی سیلز ٹیکس نہیں ہے اگر قرآن کی اشاعت کیلئے 52گرام کا پیپر استعمال کیاجائے تو اس 20فیصد ڈیوٹی ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ قرآن پاک کی جب اشاعت ہوتی ہے تو پھر قرآن پاک ہمارے پاس پروف ریڈنگ کیلئے بھیجا جاتا ہے ۔ رکن اسمبلی یاسمین رحمن نے کہا کہ قرآن پاک کے پیپر کیلئے سبسڈی دی جانی چاہیے اوراس پر ڈیوٹی کوکم کیا جائے ایف بی آر کے تحفظات کے باوجود بل کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

ہمارا مذہبی و اخلاقی فرض ہے کہ اس کام کو مل جل کر کیا جائے ۔ رکن کمیٹی نگہت پروین نے یاسمین رحمن کی باتوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک کے پیپر کی ری سائیکلنگ ہونی چاہیے اور اشاعت کا معیار بھی اچھا ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ 2009ء سے چل رہا ہے اسے اب مکمل ہونا چاہیے ۔ ارکان کمیٹی نے کہا کہ قرآن پاک ایک مقدس کتاب ہے اس کیلئے جتنے بھی پیسے خرچ کرنا پڑیں کیے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا یہ فرض ہے کہ اس مقدس کتاب کی حفاظت کی جائے ۔ چیئرمین کمیٹی ساجد احمد نے کہا کہ قرآن پاک کی اشاعت کرنے والی کمپنیوں پرچیک اینڈ بیلنس رکھا جائے ۔کمیٹی نے قرآن پاک کو طباعت اور اشاعت کے وقت غلطیوں سے پاک کرنے کا بل منظور کرلیا جبکہ کمیٹی نے قرآن پاک کی اشاعت کے لئے 60گرام کا پیپر استعمال کرنے اور اس پر ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش بھی کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :