پنجاب کے تمام بلڈ بنکس کوشفاف خون کی فراہمی کیلئے لائسنس کے دائرہ کارمیں لانے کا فیصلہ، تمام بلڈ بنکس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا‘ پنجاب سیف بلڈ ٹرانسفیوژن ایکٹ1999 ء کے تحت تمام سرکاری و غیر سرکاری بلڈ بنکس رجسٹرڈ ہوں گے‘ پارلیمانی سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹر سعید الہی کا اجلاس سے خطاب

بدھ 27 فروری 2013 18:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27فروری۔2013ء) پارلیمانی سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹر سعید الہی نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام بلڈ بنکس کو شفاف خون کی فراہمی کے لئے لائسنسز کے دائرہ کار میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اب کوئی بلڈ بنک بغیر لائسنس آپریٹ نہیں کرے گا - انہوں نے کہا کہ ہیپا ٹائٹس سی اور ایڈز جیسی مہلک بیماریوں کی روک تھام میں یہ فیصلہ ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا - انہوں نے یہ بات آج یہاں پنجااب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی (PBTA) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی- اجلاس میں ڈاکٹر اسد اشرف ایم پی اے ، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ (ٹیکنیکل) ڈاکٹر انور جنجوعہ ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر نثار احمد چیمہ ، سیکرٹری PBTA ڈاکٹر جعفر سلیم، سی ایم ایچ لاہور کے کرنل مقبول اعظم ، پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان شاہد اور دیگر ممبران نے شرکت کی - ڈاکٹر سعید الہی نے کہا کہ صوبے کے تمام سرکاری و نجی بلڈ بنکس کو سیف بلڈ ٹرانسفیوژن ایکٹ 1999ء کے تحت رجسٹرڈ کیا جائے گا - اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلڈ ڈونرز کو ترغیب دینے کے لئے صوبائی اور ضلعی سطح پر بلڈ آگاہی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن میں سرکاری ، صحافتی ، شوبز ، سوشل ورکرز ، سول سوسائٹی کے نمائندگان کو شامل کیا جائے گا -اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ لائسنس یافتہ بلڈ بنک کو ہی خون کی منتقلی کی اجازت ہو گی بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی -اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ تمام بلڈ بنکس کو رجسٹرڈ کرنے کے لئے اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے درخواستیں طلب کی جائیں گی او ریہ سارا عمل مارچ کے مہینہ میں مکمل کیا جائے گا - لائسنس کے لئے فارم مفت مہیا کئے جائیں گے جو کہ آن لائن اور سیکرٹری بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی لاہور کے دفتر سے دستیاب ہوں گے - ڈاکٹر سعید الہی نے بتایا کہ بلڈ بنکس کی انسپکشن کے لئے سینئر ہیماٹولوجسٹ پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی او ران کی رپورٹ پر ہی بلڈ بنک کو رجسٹرڈ کیا جائے گا - اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل) کی سربراہی میں ایک ٹیکنیکل کمیٹی بھی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی جس میں انتہائی سینئر ہیلتھ پروفیشنلز کو شامل کیا جائے گا جو بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے رولز آف بزنس کا مشاہدہ کر کے اپنی سفارشات پیش کرے گی - اجلاس میں بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو بطور ایک ادارہ چلانے کے لئے سیکرٹری PBTA کو مکمل اختیارات تفویض کر دئیے گئے - اجلاس میں PBTA کی اپنی ویب سائٹ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا - اجلاس کو بتایا گیا کہ بلڈ بنکس کو ایک سال کے لئے لائسنس جاری کیا جائے گا جس کی باقاعدہ فیس مقرر کر دی گئی ہے جبکہ کارکردگی کی انسپکشن رپورٹ کے بعد ہی لائسنس کی تجدید عمل میں آیا کرے گی -

متعلقہ عنوان :