قیام امن خطے کے ہر باسی کی خواہش ہے ، طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے بعد قبائلی جرگہ پر پاکستان کی قومی قیادت نے اعتماد کااظہار کیا ، حکمران اہم مسئلہ کی جانب کسی قسم کی مثبت پیش قدمی نہیں کررہے ،برسراقتدار طبقہ امریکی خوشنودی کیلئے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بننے کی کوششوں میں مصروف ہے،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے امیر مولانا فضل الرحمن کی کارکنوں سے گفتگو

پیر 11 مارچ 2013 20:04

ڈیرہ اسما عیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔11مارچ۔ 2013ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قیام امن خطے کے ہر باسی کی خواہش ہے ، طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے بعد قبائلی جرگہ پر پاکستان کی قومی قیادت نے اعتماد کااظہار کیا ، حکمران اس اہم مسئلہ کی جانب کسی قسم کی مثبت پیش قدمی نہیں کررہے ۔وہ پیرکویہاں اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قیام امن اس خطے کے ہر باسی کی خواہش ہے اور جے یو آئی (ف)عوامی خواہشات کے احترام کو ہمیشہ فوقیت دیتی چلی آرہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکمران ملکی سلامتی کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں، طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے بعد قبائلی جرگہ پر بھی پاکستان کی قومی قیادت نے اعتماد کر دیا ہے مگر حکمران اس اہم مسئلہ کی جانب کسی قسم کی مثبت پیش قدمی نہیں کررہے جو حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتاثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں حکومتی رٹ ختم ہو گئی ہے، عوام کے جان و مال محفوظ نہیں ہے ، بے روزگاری عروج پر ہے اور حکمران طبقہ امریکہ کی خوشنودی کے حصول میں شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بننے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی(ف) کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت ہمارے ساتھیوں کی نیک نیتی اور کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کارکن جماعتی پیغام گھر گھر پہنچائیں آنے والا وقت جمعیت علمائے اسلام کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریات کی پاسداری اور ان پر کاربند رہنے والے کارکن ہمیشہ سرخرو رہتے ہیں ۔