وزیرقانون کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن کا پارلیمانی کمیٹی کیساتھ ملاقات کرنے سے انکار، چیف الیکشن کمشنربیمارہیں ملاقات نہیں کرسکتے،الیکشن کمیشن کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کے خط کاجواب ،وزیر قانون نے کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کے تنازعے کے حل کیلئے ملاقات کا وقت مانگاتھا

منگل 12 مارچ 2013 23:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12مارچ۔ 2013ء) الیکشن کمیشن نے وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کرنے سے انکارکردیا ، وزیر قانون نے کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کے ایشو پر حکومت اورالیکشن کمیشن کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعے کے حل کیلئے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کا وقت مانگاتھا۔

منگل کو ذرائع کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے الیکشن کمیشن کوخط لکھ کر کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کے ایشو پر حکومت اور کمیشن کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعے کے حل کیلئے (کل) بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کا وقت مانگاتھااہم الیکشن کمیشن نے خط کاجواب دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کرنے سے انکارکردیا۔الیکشن کمیشن نے موقف اختیارکیاکہ چیف الیکشن کمشنرجسٹس (ر)فخرالدین جی ابراہیم بیمارہیں اس لئے ملاقات نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اور حکومت کے درمیان انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم میں ترامیم کے معاملے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا۔ حکومت نے فارم میں کمیشن کی جانب سے تجویز کی گئی ترامیم کو ناقابل عمل قرار دے کر مسترد کردیا تھا جبکہ کمیشن نے ترامیم پر حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کیلئے 12 مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے خاتمے پر کمیشن کے اجلاس میں کئے گئے متفقہ فیصلے کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب ترمیم شدہ فارم چھپائی کیلئے بھجوادئیے گئے تھے۔

وزیر قانون نے فوری ردعمل میں کمیشن کے فیصلے کو غیرقانونی قرار دیا تھا لیکن منگل کو انہوں نے معاملے کے درمیانی حل کیلئے بات چیت کا عندیہ دیتے ہوئے کمیشن سے (کل) بدھ کو ملاقات کا وقت مانگا تھا۔