حکومت آزاد کشمیر کی طفل تسلیاں برداشت سے باہر ‘حکومتی اعلانات اورتعمیر و ترقی کے نعرے صرف اخبارات تک محدود ہو کر رہ گئے ‘ صدیوں پرانا بوائز پرائمری سکول عبدوپور مڈل کے درجے سے محروم ‘سکول کی چاردیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ‘چھٹی کے بعد سکول جانواروں کا ٹھکانہ بن گیا‘ جانوروں کی گندگی طلباء کیلئے وبال جان ‘بچوں میں متعدہ بیماریوں پھلنے کا خطرہ

منگل 19 مارچ 2013 15:03

جاتلاں ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 19مارچ 2013ء ) حکومت آزاد کشمیر کی طفل تسلیاں برداشت سے باہر حکومتی اعلانات برائے نام تعمیر و ترقی کے نعرے صرف اخبارات تک محدود صدیوں پرانا بوائز پرائمری سکول عبدوپور مڈل کے درجے سے محروم سکول کی چاردیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار چھٹی کے بعد سکول جانواروں کا ٹھکانہ جانواروں کی گندگی طلباء کے لیے وبال جان بچوں میں متعدہ بیماریوں پھلنے کا خطرہ پرائمری کے بعد چھوٹے بچوں کو حصول تعلیم کے لیے مشکلات کا سامنا حلقہ کھڑی شریف کا سب سے پہلے تعمیر ہونے والا بوائز سکول عبدوپور اعلی حکام کی مہربانیوں کا منتظر مگر حکومتی ہلکار صرف بیانات تک محدود چھوٹے بچوں کے والدین نے سروے کے دوران بتایا 18کنال کے رقبہ پر مشتمل سکول ابھی تک مڈل کے درجے سے محروم ہے اتنا وسیع رقبہ ہونے کے باوجود بھی مڈل کا درجہ نہ ملنا محکمہ تعلیم اور حکومت آزاد کشمیر کی نااہلی کا ثبوت ہے قریب ترین مڈل سکول نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو دوردراز کے سکولوں میں دھکے کھانے پڑتے ہیں یا پھر تعلیم کو خدا حافظ کرنا پڑتا ہے ایک طرف تو حکومت تعلیم کو عام کرنے کے دعوے کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف جو صدیوں پرانے پرائمری سکول ہیں ان کو اپ گریڈ نہیں کیا جا رہا وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزیر تعلیم مصرفیات سے وقت نکال کر گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول عبدوپور کو مڈل کا درجہ دیں اور سکول کی ٹوٹی ہوئی دیوار کو فوری طور پر مرمت کیا جاے تا کہ چھٹی کے بعد جانوار سکول کے اندر گندگی نہ پھلیں

متعلقہ عنوان :