پاکستان میں باون فیصد آباد ی (94 ملین افراد)صحت و صفائی سینیٹیشن سہولیات سے محروم ہیں، واٹر ایڈ ، پلان انٹرنیشنل کا باہمی تعاون سے سنیٹیشن نظام کی بہتری کے لئے مشترکہ جدو جہد کا اعلان

منگل 19 مارچ 2013 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔19مارچ۔2013ء) واٹر ایڈ ، پلان انٹرنیشنل اور دیگر سول سوسائٹی کے اداروں نے باہمی تعاون سے سنیٹیشن نظام کی بہتری کے لئے مشترکہ جدو جہد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں تقریبا باون فیصد آباد ی (94 ملین افراد)صحت و صفائی سینیٹیشن سہولیات سے محروم ہیں جبکہ، 40 ملین افراد پر مشتمل 23 فیصد آبادی عدم سہولیات کی بناء پر کھلی فضاء میں پاخانہ کرنے پر مجبور ہے، حکومت صورتحال کی سنگینی کا نوٹس لے اور وہ سنیٹیشن نظام کی بہتری کے لئے اپنے وعدے پورے کرے ۔

اس سلسلے میں تحریک کا آغاز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب سے کیا گیا جس میں میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کنٹری نمائندہ واٹر ایڈ صدیق خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیہات میں رہنے والے 75 ملین افراد اس وقت کھلی فضاء میں پاخانہ کرتے ہیں جس سے بیماریاں پھیلتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات جنوب اشیائی ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے اور ایک ہزار بچوں کی پیدائش پر 72 بچوں کی اموات واقع ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنیٹشن کو نظر انداز کرنے پر ملک کو سالانہ 343 بلین روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کامقصد سنیٹیشن کی بہتری کے لئے مل کر آواز اٹھانا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ تحریک پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش ، نیپال اور بھارت میں آج ایک ساتھ شروع کی جا رہی ہے اور وفاقی دارلحکومت کے علاوہ لاہور، کراچی ، کوئٹہ اور پشاور میں بھی اس نوعیت کی تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سنیٹیشن کے حوالے سے حالات اس حد تک دگرگوں ہیں کہ حکومت کو ہنگامی اور ترجیعی بنیادوں پر اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کنٹری نمائندہ پلان انٹرنیشنل عمران خامی نے اظہار خیال کے دوران کہا کہ سیاسی جماعتیں بھی ملک میں سینٹی ٹیشن کے مسائل کو اپنے منشور میں شامل کریں تاکہ بعد ازاں حکومتی سطح پر اس سلسلے میں موثر اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ دریں اثناء شرکاء تقریب نے شمعیں روشن کرکے سینی ٹیشن کی بہتری کے لئے فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :