آزاد کشمیر نے تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی میں علاج معالجہ کے علاوہ دیگر فیسوں میں50فیصد کمی کردی ، ڈاکٹروں سے من پسند نسخے تجویز کروانے کے بدلے کوٹھی، گاڑی اور بیرون ملک دورے کروانے والی دوا ساز کمپنیوں پر پابندی کا فیصلہ‘ کوئی ڈاکٹر بغیر این او سی کے بیرون ملک نہیں جا سکے گا‘ تین نئے ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ قائم کئے جائیں گے ، ہسپتالوں کے گائنی وارڈز میں مٹھائی کے نام پر نقدی لینے والوں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی ،وزیر صحت سردار قمر الزمان کی زیر صدارت محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر کے تحت ہیلتھ کانفرنس میں فیصلے

ہفتہ 23 مارچ 2013 21:34

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23مارچ۔2013ء) آزاد کشمیر حکومت نے تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی میں مفت علاج معالجہ کے علاوہ دیگر فیسوں میں50فیصد کمی کردی ‘ ڈاکٹروں سے من پسند نسخے تجویز کروانے کے بدلے، کوٹھی، گاڑی اور بیرون ملک دورے کروانے والی دوا ساز کمپنیوں پر پابندی کا فیصلہ ، کوئی ڈاکٹر بغیر این او سی کے بیرون ملک نیہن جا سکے گا، تین نئے ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ بھی قائم کئے جائیں گے ، ہسپتالوں کے گائنی وارڈز مین مٹھائی کے نام پر نقدی لینے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی ، تمام ہسپتالوں کو لڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دلوایا جائے گا، ہیلتھ کانفرنس سے کے فیصلے، محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر کے تحت ہیلتھ کانفرنس گزشتہ روز سینٹرل سٹور آفس کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی جس کی صدارت وزیرصحت عامہ سردار قمر الزمان خان کی کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ پاکستان، ڈی جی صحت آزاد کشمیر ڈاکٹر عبدالقدوس اختر، ای ڈی ایمر ڈاکٹر قربان میر، میڈیکل کالج مظفرآباد کے پرنسپل ڈاکٹر اقبال، میرپور میڈیکل کالج کے میاں شاہد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میرپور ، ڈاکٹر شیر چوہدری ، ڈاکٹر عبدالشکور سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، پروگراموں کے انچارج ہاء نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرصحت عامہ سردار قمرالزمان خان نے کہا کہ آزاد کشمیر بھر کے آر ایچ سی اور بی ایچ یو کے سٹینڈرڈ کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ وہ ایمرجنسی بھی ڈیل کر سکیں اور بڑے ہسپتالوں میں ایمر جنسی فری کردی گئی ہے ،اب ایمرجنسی میں کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی ۔ 150بیڈ کے ہسپتال کو تین لاکھ ، 100بیڈ کے ہسپتال دو لاکھ جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے ۔

اگلے مرحلہ میں کوشش ہوگی کہ ڈلیوری سروس بھی مفت کردی جائے ۔ سردار قمرالزمان خان نے کہا کہ یہ شکایات عام ہیں کہ بعض ڈاکٹر دوا ساز کمپنیوں سے ملے ہوئے ہیں جو تحفے تحائف وصول کرکے مریضوں کے لئے ناقص ادویات تجویز کرتے ہیں اور ایسا کرنے والے پروفیشن سے غداری کے مرتکب ہورہے ہیں ۔ ایمرجنسی کمپنیوں کی آزاد کشمیر داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی ۔

جہاں جہاں سٹاف کی کمی ہے اسے ہیلتھ پیکج سے پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں سب سے زیادہ ذمہ داری ڈاکٹروں کی ہے جنہیں نہ صرف عوام کو بہتر سروس فراہم کرناہوتی ہیں بلکہ مریضوں کے ساتھ اپنے رویے کو بھی بہتر رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ڈاکٹروں کی صلاحیتوں اور کارکردگی میں اضافے کے لئے بیرون ممالک سے ماہر پروفیسر صاحبان کی خدمات بھی حاصل کی جائیں ۔ ہیلتھ کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد عوام کو بہتر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے تجاویز لینا ہے اور اس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے ۔

متعلقہ عنوان :