اٹھمقام میں جعلی ادویات کا دھندہ عروج پر،ضلع نیلم میں پرائیویٹ میڈیکل سٹورز مالکان انسانی جانوں سے کھیلنے لگے

ہفتہ 23 مارچ 2013 21:35

آٹھ مقام(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23مارچ۔2013ء) اٹھمقام میں جعلی ادویات کا دھندہ عروج پر،ضلع نیلم میں پرائیویٹ میڈیکل سٹورز مالکان انسانی جانوں سے کھیلنے لگے سب سٹینڈرڈ ادویات کی بھرمار محکمہ صحت عامہ کی ملی بھگت سے دونمبر سے لے دس نمبر ادویات کی غیر قانونی فروخت سرے عام جاری ہے ضلع نیلم میں تمام میڈیکل سٹور پر سرعام جعلی ادویات فروخت ہورہی ہیں سادہ لوح عوام کی جانوں کے ساتھ کھیلا جارہا ہے جبکہ محکمہ صحت عامہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ کی ملی بھگت سے ضلع نیلم میں جعلی ادویات کا کارروبار عروج پر ہے کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے صحت عامہ کے ذمہ داران بھتہ لے کر خاموش ہوجاتے ہیں میڈیکل سٹورز پر ادویات فروش خود مریضوں کا چیک اپ کرتے ہیں اور انہیں اپنی مرضی سے مہنگے داموں جعلی ادویات دیتے ہیں جو کہ انسانوں جانوں کے ساتھ سنگین جرم ہے۔

(جاری ہے)

اگر میڈیکل سٹور کا کاروبار کرنے والوں سے دریافت کیا جائے تو وہ اپنے آپ کو ڈاکٹر کہلواتے ہیں اور کسی ڈاکٹر کے نسخہ کا دریافت کیا جائے تو ان کے پاس اس قسم کا کوئی ثبوت نہیں ہوتا وہ ہٹ دھرمی پر اُتر آتے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان پر تو کسی کی کمان نہیں ہے وہ یکتا ہی ہر کام کے ماہر ڈاکٹر ہیں اگر ان میڈیکل سٹورز پر چیک اینڈ بیلنس نہیں رکھا گیا تو عوام الناس کے جعلی معالج اور جعلی ادویات کا کاروبارکرنے والے حضرات متعدوباوٴں اور بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں ایک سروے کے مطابق ان جعلی ادویات فروشوں کے وجہ سے ضلع نیلم میں ہیپا ٹائیٹس اور متعددی امراض میں 45%اضافہ ہوا ہے لیکن ابھی تک حکومتی ادارے اور صحت کے احکام بالا خاموش ہیں عوامی حلقوں نے سیکرٹری ہیلتھ پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا

متعلقہ عنوان :