حلقہ این اے 192میں پیپلزپارٹی کی نئی سیاسی حکمت ،پرانے امیدواروں کی جگہ نئے مضبوط امیدواران نامزد کردئیے گورنرپنجاب احمد محمود اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کاحامدسعیدکاظمی کے متبادل خواجہ قطب فریدکوریجہ ٹکٹ دلانے میں کلیدی کردار

بدھ 27 مارچ 2013 20:56

فیروزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27مارچ۔2013ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 192میں پیپلزپارٹی نے امیدوارتبدیل کر کے نئی سیاسی حکمت کے تحت مضبوط امیدواران نامزد کردئے ،حامدسعیدکاظمی کے متبادل خواجہ قطب فریدکوریجہ ٹکٹ دلانے میں گورنرپنجاب مخدوم احمدمحموداور سابق وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی نے کلیدی کردارادا کیا، خواجہ قطب فریدکوریجہ کے بطور امیدوارآنے سے خطے میں پیپلزپارٹی میں جہاں گروپنگ کم ہوئی ہے وہاں مضبوط امیدواران کے باعث پارٹی کوعوام میں بے پناہ پزیرائی بھی میسرآئی ہے، زرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر حامدسعید کاظمی جو کہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر سابقہ انتخابات میں مخدوم احمدعالم انور اور مخدوم احمدمحمودکے مقابلے میں کامیاب ہوئے تھے، ان کی کامیابی کے بعد ہی ان کے ارکان پنجاب اسمبلی (ونگ)سے تعلقات معمول کے مطابق نہ رہ سکے اور پارٹی میں گروپنگ شروع ہو گئی، جس میں پیپلزپارٹی کے عہدے داران کا ایک گروپ بھی حامدسعیدکاظمی کے خلاف میدان میں آگیا، اس صورت حال کے باعث پارٹی قیادت خطے میں پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہو گئی اوراس حلقے سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدے داران کے شدید تحفظات پر پارٹی قیادت نے بھی خفیہ اور پارٹی زرائع سے اصل محرکات اور اسباب جاننے کے لئے کئی رہنماوں کو بھی حلقے میں بھیجا ،زرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے اس وقت ہی قومی حلقہ 192سے امیدوارتبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ،تاہم اس کا فیصلہ انتخابات کے قریب ترین وقت کے طور پر کیا،جہاں پر زرائع کے مطابق سابق وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی اور موجودہ گورنر پنجاب مخدوم احمدمحمود نے صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کو خطے اور پارٹی کی صورت حال کے بارئے میں آگاہ کیا، پارٹی زرائع کے مطابق پارٹی کی اعلی قیادت نے تمام ترحالات وواقعات سے آگاہی کے بعد قومی حلقہ 192سے حامدسعید کاظمی کی جگہ گورنرپنجاب مخدوم احمدمحمودکے حمایت یافتہ خواجہ قطب فریدکوریجہ کو میدان میں اتارا گیا، اور پنجاب اسمبلی کے سابق ارکان کو ان کے ونگ میں شامل کیا گیا،جس کے بعد خطے میں پیپلزپار ٹیایک مضبوط سیاسی قوت بن کر ابھری ہے، خواجہ قطب فریدکوریجہ کے ونگوں میں سابق ایم پی اے ایزکرنل(ر)نویدساجد،غضنفر علی لنگاہ ،اور قاضی احمدسعیدجیسی مضبوط شخصیات کو شامل کر کے پیپلزپارٹی دیگرمدمقابل جماعتوں میں سب سے متحرک اور مضبوط ہو کر ابھری ہے، دوسری طرف حامدسعید کاظمی کی تمام تر کوششوں کے باوجود ان کے پیپلزپارٹی کے ساتھ معاملات طے نہ ہو سکے ہیں،پارٹی زرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے صوبائی حلقہ 287سے سابق ایم پی اے کرنل(ر)نویدساجد نے بھی پارٹی کے متعدد اجلاسوں میں اپنے شدیدتحفظا ت کااظہار کیا تھا، جس کے بعد پیپلزپارٹی کی قیادت نے پارٹی کے عہدے داران سے بھی معلومات اور مشاورت کی تھیں، زرائع کے مطابق حامدسعید کاظمی پیپلزپارٹی کے پسندیدہ نہیں رہے ، اس لئے پارٹی قیادت نے متبادل امیدوارکو سامنے لا کر خطے میں پارٹی کی نئی صف بندی کی ہے،جس کے باعث پیپلزپارٹی ضلع رحیم یارخان میں اب کے موجودہ امیدواران کے ساتھ مضبوط سیاسی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے ، جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس پیپلزپارٹی میں گروپنگ نہ ہونے کے برابر ہے۔