لیڈی ہیلتھ ورکرز کا3 ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی دھرنا ، پولیو کا تشہیری مواد نذرآتش ، پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان، محکمہ صحت کی جانب سے گذشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکرز معاشی بدحالی کا شکار ہیں، فوری تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو وہ یکم اپریل سے شروع ہونے والی پولیو مہم کا مکمل بائیکاٹ کرینگی، آل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز ایمپلائز ایسوسی ایشن کی ضلعی صدر رخسانہ مغل اور دیگر کاخطاب

جمعہ 29 مارچ 2013 21:55

حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔29مارچ۔2013ء) لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تین ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کردیاہے ۔

(جاری ہے)

حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز ایمپلائز ایسوسی ایشن کی ضلعی صدر رخسانہ مغل نے بتایا کہ محکمہ صحت کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گذشتہ تین ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں اور نہ ہی انہیں دو ماہ سے پولیو مہم کے اخراجات فراہم کئے گئے ہیں جس کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکرز معاشی بدحالی کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی تاہم انہیں تنخواہیں فراہم کرنے کے بجائے پولیو مہم کے لئے دباؤ ڈالا گیا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے انہیں مستقل کرنے کا لیٹر بھی جاری ہو چکا ہے لیکن محکمے کے افسران کی جانب سے انہیں مستقل کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جس کے باعث سندھ بھر کی 25 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مستقبل تاریک ہونے کا اندیشہ ہے، بعد ازاں لیڈی ہیلتھ ورکز نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور پولیو کا تشہیری مواد بھی نذرآتش کردیا‘ مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگر انہیں فوری طور پر تین ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں تو وہ یکم اپریل سے شروع ہونے والی پولیو مہم کا مکمل بائیکاٹ کریں گی۔