سگریٹ بنانے والے اداروں کا چیئرمین ایف بی آر کی ملی بھگت سے ایک کمپنی کو سیگریٹ فلٹر پر سٹیمپ لگانے کا ٹھیکہ دینے اور پشاور کی عدالت کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے کیخلاف اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کرنے کا اعلان

منگل 2 اپریل 2013 23:28

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2اپریل۔ 2013ء) سگریٹ بنانے والوں نے چیئرمین ایف بی آر کی ملی بھگت سے ایک کمپنی کو سیگریٹ فلٹر پر سٹیمپ لگانے کا ٹھیکہ دینے اور پشاور کی عدالت کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت غیر قانونی سیگرٹوں کی فروخت کو روک لے تو ٹیکس وصولیوں میں ارب اضافہ ہوسکتا ہے ۔

منگل کو یہاں اسلام آبا دمیں سیگریٹ بنانے والے صنعتکاروں کا تنظیم انٹرنیشنل بگ انڈسٹری حاجی جان بہادر خان ، سولینٹر ٹوبیکو کے دلاور خان ، اپیریل سیگریٹ انڈسٹری کے شیر بہادر نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس عائد کرنے سے سیگریٹ کی انڈسٹری کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی امن وامان کی صورتحال سے کوئی فرق پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت غیر قانونی اور دو نمبر سیگریٹ کی فروخت کو روک کر ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرسکتی ہے ۔ ایف بی آر کرپٹ چیئر مین ایک منظور نظر کمپنی کو ٹھیکہ دے کر سیگریٹ کی صنعت کو پابند بنا رہا ہے کہ سیگریٹ بنانے والے اس کمپنی سے سیگریٹ کے لئے رول لیں جن پر سٹیمپ لگے ہوں گے ۔ اس سے دو نمبر سیگریٹ کی فروخت کا پھندا ہمارے گلے پڑے گا۔

کون یہ ثابت کرسکے گا کہ یہ سیگریٹ دو نمبر ہیں ۔ اس سے کرپشن میں بھی اضافہ ہوگا ۔ اس سے قبل بھی قانون سازی کی گئی ہے کہ تمام سگریٹ کے پیکٹ پر صحت کے حوالے سے خطرے سے آگاہ کرنا ضروری ہے مگر اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ابھی تک کیا کارروائی کی گئی ہے ۔ سیگریٹ بنانے والوں نے ایف بی آر کی جانب سے ایک کمپنی سے سیگریٹ فلٹر کی خریداری کے پابند بنانے اور پشاور کی عدالتوں کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :