خواہش ہے کہ فاٹا میں تعلیم وصحت کے تمام ادارے فعال انداز سے خدمات سرانجام دیں، تمام کمزوریوں کا بروقت تدارک کیاجائے ،مستقبل کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں،خیبرپختونخوا کے گورنر انجینئر شوکت اللہ کا لنڈی کوتل کے دور ہ کے موقع پر بریفنگ سے خطاب

جمعرات 4 اپریل 2013 23:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔4اپریل۔ 2013ء) خیبرپختونخوا کے گورنر انجینئر شوکت اللہ نے کہاہے کہ ان کی یہ بھر پور خواہش ہے کہ فاٹا میں تعلیم وصحت کے تمام ادارے فعال انداز سے خدمات سرانجام دیں، ان کی تمام کمزوریوں کا بروقت تدارک کیاجائے اور مستقبل کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں اور جب سے انہوں نے موجودہ ذمہ داریاں سنھبالی ہیں وہ یہ سب کچھ ممکن بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھارہے ہیں۔

جمعرات کے روز خیبرایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل کے ایک روزہ دورے کے موقع پر علاقے میں قومی تعمیر نوکے محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے ایک بریفنگ کے دوران گورنرنے مزیدکہاکہ اس مقصد کاحصول تب ہی ممکن ہوسکتاہے جب ان اداروں کا عملہ خصوصاً اساتذہ اور ڈاکٹرحضرات بھی بھرپور توجہ سے خدمات سرانجام دیں۔

(جاری ہے)

ہم اس ضمن میں کسی ایک ادارے کی کوتاہی کے بھی متحمل نہیں ہوسکتے۔

لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ عملے کی کمی دورکرنے اور اداروں کی مرمت وتزئین وآرائش یقینی بنانے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس موقع پر متعلقہ حکام نے گورنرکومعروضی صورتحال کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ ایجنسی کیلئے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے تحت کل مختص شدہ ایک ارب 54 کروڑ اور 70 لاکھ روپے میں سے کم وبیش 70 فیصد وسائل بروئے کار لائے جاچکے ہیں جس میں تعلیم، صحت اور دیگرشعبوں کے ساتھ ساتھ جنگلات ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور مواصلات کے شعبے بھی شامل ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ڈاکٹرتاشفین خان اور پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر جناب محمدعابد مجید بھی گورنر کے ہمراہ تھے جبکہ خیبرایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ جناب مطہرزیب اوردیگر متعلقہ حکام نے گورنر کو اپنے متعلقہ شعبوں کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ ایک نکتے کے حوالے سے گورنرنے یہ امربھی واضح کیا کہ انہیں حال ہی میں خیبر ایجنسی کے میرٹ کے بنیاد پر نمایاں کارکردگی کے حامل دو طلباء کے ساتھ ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی جنہیں انہوں نے ایک ایک لیپ ٹاپ کمپیوٹر بھی انعام کے طور پر دیا اور ان کی یہ دلی تمنا ہے کہ ایجنسی میں قائم چار ڈگری کالجز، چارہائرسیکنڈری اور 49 ہائی اور 53 مڈل سکولوں اور چھ انڈسٹریل ہومز سمیت تمام کے تمام 737 تعلیمی اداروں میں سے بھی اسی معیار کے طلباء وطالبات فارغ التحصیل ہوں۔

گورنر نے جمرود تا طورخم شاہراہ کی تعمیرنو وتوسیع کے منصوبے پر عملدرآمد کی صورتحال میں بھی گہری دلچسپی ظاہرکی اور یہ بات نوٹ کی کہ بحیثیت مجموعی دس فیصد ٹارگٹ پہلے ہی حاصل کرلئے گئے ہیں۔ دریں اثناء گورنرنے لنڈی کوتل میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کابھی دورہ کیا اوریہ خواہش ظاہر کی کہ اس ادارے کی نہ صرف فعال کارکردگی یقینی بنانے بلکہ مزید بہتری کیلئے بھی خصوصی اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔