وکلاء کو معاشرے کا ایک اہم اور موثر طبقہ سمجھا جاتا ہے ‘ وکلاء کی ملک کے تمام اہم امور اور ایشوز پر گہری نظر ہوتی ہے ‘عوام کو ان سے بہت سے توقعات بھی وابستہ ہیں،خیبر پختونخوا کی نگران وزیر اطلاعات ، تعلیم اور ترقی نسواں مسرت قدیم کا چارسدہ بار ایسوسی ایسن کی تقریب سے خطاب

پیر 8 اپریل 2013 22:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔8اپریل۔2013ء) خیبر پختونخوا کی نگران وزیر اطلاعات ، تعلیم اور ترقی نسواں مسرت قدیم نے کہا ہے کہ وکلاء کو معاشرے کا ایک اہم اور موثر طبقہ سمجھا جاتا ہے او را ن کی ملک کے تمام اہم امور اور ایشوز پر گہری نظر ہوتی ہے اس لئے عوام کو ان سے بہت سے توقعات بھی وابستہ ہوتی ہیں‘ وکلاء برادری کی عدلیہ کی بحالی کی تحریک سے نہ صرف قومی اور بین الاقوامی سطح پر عدلیہ کا امیج بہتر ہوا ہے بلکہ وکلاء برادری کو ملک میں ایک اہم حیثیت بھی حاصل ہو گئی ہے ۔

وہ پیر کو چارسدہ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ تقریب سے بار کے صدر الطاف خان ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا اور وکلاء برادری کو مقامی اور صوبائی سطح پر درپیش مسائل و مشکلات پر روشنی ڈالی جبکہ سیف الله ایڈوکیٹ نے اس موقع پر وزیر موصوفہ کو روایتی شال کا تحفہ پیش کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں چارسدہ کی بیٹی ہونے پر فخر ہے اور ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ وہ چارسدہ کے لئے کچھ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ چارسدہ کی زمین انتہائی زرخیز ہے اور اس نے سیاست ، تعلیم اور سماج سمیت زندگی کے ہر شعبے میں ایسی نامور شخصیات پیدا کی ہیں جنہو ں نے ملکی اور عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔ مسرت قدیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کا عرصہ انتہائی مختصر ہے اور اس کا بنیادی کام ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ہے لیکن اس کے باوجود اس مختصر عرصہ میں ایسے اقدامات کرنا چاہتی ہے جو آئندہ آنے والی حکومت کے لئے روڈ میپ ثابت ہوں اور جن پر چل کر عام آدمی کی حالت بہتر ہو ۔

صوبائی وزیر نے عوام پر زور دیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں اہل اور دیانتدار قیادت کو منتخب کریں تاکہ ملک کو بدامنی اور کرپشن کی شکل میں درپیش مسائل کا خاتمہ کرکے اچھا طرز حکمرانی اور ملک میں مثالی نظام قائم کیا جا سکے ۔انہو ں نے کہا کہ ہم ملک میں مثبت تبدیلی چاہتے ہیں او رہماری دلی خواہش ہے کہ ملک کا ہر بچہ معیاری تعلیم سے آراستہ ہو او رمعاشرے کے ہر فرد کو بہتر طبی سہولیات میسر ہو ں اور یہ تب ممکن ہے جب ہم بیلٹ کے ذریعے اچھے لوگوں کو سامنے لائیں ۔

مسرت قدیم نے کہا کہ خواتین ہماری آبادی کی 51فی صد سے زیادہ ہیں اور انہیں قومی دارے میں لانا ،ہر فورم پر برابر نمائندگی دینا اور انہیں بہتر ماحول فراہم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور یہ ملک کے مفاد میں بھی ہے انہو ں نے اس موقع پر وکلاء برادری کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

متعلقہ عنوان :