نیشنل پارٹی نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا، قومی وحدتوں کی ازسرنو تشکیل جغرافیائی ، تاریخی ، لسانی ، تہذیبی اور ثقافتی بنیادوں پر کرانے کا اصول تسلیم ، کرنسی ، خار جہ امور ، دفاع امور کے علاوہ تمام اختیارات قومی وحدتوں کے پاس ہونی چاہیے ، قومی وحدتیں اپنے اندرونی معاملات میں مکمل خود مختار ہوں گی ، بلوچی ، پنجابی ، پشتو، سندھی و سرائیکی کوقومی زبان کا درجہ دیاجائے گا، تمام سیاسی کارکنوں کو رہا و ان کیخلاف مقدمات ختم کر دیے جائیں گے،نواب اکبر بگٹی کے قتل کی سازش میں ملوث تمام عناصر کو بے نقاب کر کے سزا دی جائیگی، نقل مکانی کرنے والوں کو بحال کرنا ان کی اولین ترجیح ہو گی، بلوچستان کے معاملات پر بااختیار کمیشن قائم کیا جائے گا ،تعلیم اورصحت کے شعبوں کواہمیت دی جائے گی، نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سینیٹرمیر حاصل بزنجو ،نواب محمد خان شاہوانی ودیگرکے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 12 اپریل 2013 22:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12اپریل۔2013ء) نیشنل پارٹی نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیاجس میں قومی وحدتوں کی ازسرنو تشکیل جغرافیائی ، تاریخی ، لسانی ، تہذیبی اور ثقافتی بنیادوں پر کرانے کی اصول کو تسلیم کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ کرنسی ، خار جہ امور ، دفاع امور کے علاوہ تمام اختیارات قومی وحدتوں کے پاس ہونی چاہیے اور قومی وحدتیں اپنے اندرونی معاملات میں مکمل خود مختار ہوں گی ، بلوچی ، پنجابی ، پشتو، سندھی و سرائیکی کوقومی زبان کا درجہ دیاجائے گا، تمام سیاسی کارکنوں کو رہا اور ان کے کے خلاف مقدمات ختم کر دیے جائیں گے،نواب اکبر بگٹی کے قتل کی سازش میں ملوث تمام عناصر کو بے نقاب کر کے سزا دی جائیگی، نقل مکانی کرنے والوں کو بحال کرنا ان کی اولین ترجیح ہو گی، بلوچستان کے معاملات پر بااختیار کمیشن قائم کیا جائے گا جو غیر آئینی اور ماورائے قانون اقدامات اور زیادتیوں کے ازالے کیلئے تجاویز پیش کرے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کونیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سینیٹرمیر حاصل خان بزنجو ،نواب محمد خان شاہوانی ،ٹکری شفقت لانگو،سردار کمال خان بنگلزئی،حاجی یوسف نوتیزئی،ملک سمندر خان کاسی اور دیگر کے ہمراہ پریس کلب کوئٹہ میں پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کیا ۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ پاکستان ایک کثیرالقومی ریاست ہے اس میں ہرقوم اپنی شناخت،زبان ،ثقافت ،رسم و رواج اور مخصوص سماجی ساخت رکھتی ہے موجودہ استحصالی ڈھانچے کے اندر قوموں کے وجود اور تشخص کو مسخ کرکے آزادانہ سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کی گئی ہیں بلوچستان کے نا اہل وفاقی و صوبائی حکومتوں کے عوام دشمن رویوں ،ناقص طرز حکمرانی اور غیر سنجیدہ پالیسیوں کی وجہ سے حالات انتہائی گھمبیر صورتحال اختیار کرچکے ہیں بلوچستان میں سیاسی جدوجہد کرنے والوں کے خلاف عسکری حکمت عملی نے جہاں حالات کو مزید خراب کرنے میں جلتی کا کام ادا کیا ہے شہید نواب محمد اکبر بگٹی ،شہید غلام محمد بلوچ کی شہادت کے بعد بلوچ سیاسی کارکنوں کی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہواسیاسی کارکنوں کو خفیہ اداروں کے ہاتھوں ماورائے و قانون لاپتہ کیا جاتا رہا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں ،ریاستی مہم جوئی ،ظلم و جبر اورا ستحصال کے عمل نے سیاسی جماعتوں اور جمہوری جدوجہد کرنے والی تنظیموں کیلئے بلوچستان کی سرزمین کو تنگ کرنے کی سازشیں جاری رکھیں مگر اسکے باوجود بھی سیاسی ،پارلیمانی جدوجہد کرنے والوں نے ہمت نہ ہاری نیشنل پارٹی حقیقی جمہوریت اورا س ملک کو پارلیمانی فیڈریشن بنانے کیلئے جدوجہد کر ری ہے اور موجودہ ریاستی و حکومتی حکمت عملی کے برخلاف قوموں کے حقوق کے تحفظ ،ساحل و وسائل پر انکے اختیارات اور حق حکمرانی کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے بلوچستان میں عسکری حکمت عملی اور طاقت کے استعمال کے برعکس تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے نیشنل پارٹی مسائل کے فوری حل کیلئے اقدامات اٹھائے گی لاپتہ سیاسی کارکنوں کی بازیابی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے عسکری اقدامات کے باعث نقل مکانی کرنے والے افراد کی انکے علاقوں میں باعزت واپسی اور بحالی کو یقینی بنایا جائے گا بلوچستان کے معاملات پر با اختیار کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو یہاں ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کیلئے تجاویز مرتب کریگا سیاسی کارکنوں اور رہنماوں کے خلاف تمام مقدمات ختم کرکے انکے ورانٹ منسوخ کئے جائیں گے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں ملوث تمام عناصر کو بے نقاب کرکے سزا ئے دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام وحدتوں پر مشتمل برابری کی ایک ایسی وفاقی جمہوری مملکت تشکیل دی جائے گی جس میں مالیاتی و سیاسی اختیارات وفاق سے قومی وحدتوں اور تحصیل ،یونین کونسل کی سطح تک منتقل کئے جائیں گے کرنسی ،خارجہ امور اور دفاع کے علاوہ تمام اختیارات قومی وحدتوں کے پاس ہوگے ۔نیشنل پارٹی قومی وحدتوں کی ازسر نو تشکیل کرانے کے اصول کو تسلیم کرتی ہے قومی زبانوں ،بلوچی ،پنجابی ،سندھی ،پشتون ،سرائیکی کو قومی زبانوں کا درجہ دیا جائے گابیرونی لوگوں کی آباد کاری اور مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی پالیسیوں کے خلاف ہر محاذ پر آواز اٹھائی جائے گی اور مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

نیشنل پارٹی قومی وحدتوں کی سرزمین اور سمندری حدود میں موجود وسائل پر قوموں کے حق ملکیت کو تسلیم کرتی ہے ملک کے وفاقی ،فارن ،دفاعی اور پالیسی ساز اداروں میں قومی وحدتوں کے کوٹے کو یقینی بنائیں گے زرعی اصلاحات نافذ کرکے فوجی و سول افسران کو نوازی گئی زرعی اراضی واپس لیکرتمام سرکاری و غیر آباد زرعی ارضیات کسانوں میں تقسیم کی جائے گی ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرکے انکے اندرونی معاملات میں مداخلت پر فوری طورپر پابندی عائد کی جائے گی بین الاقوامی امن کے حصول کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عمل میں بھر پور حصہ لیا جائے گا اور غیر منصفانہ اقتصادی اور فوجی معاہدوں کومنسوخ کیا جائے گانیشنل پارٹی تحریر و تقریر اور تنظیم سازی کی مکمل آزادی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے گی روزگار ،تعلیم ،علاج ،رہائش کوا نسانی حق تسلیم کرکے اس پر عملدرآمد کیا جائے گا سیکولر اور غیر فرقہ وارانہ نظام کے فروغ کیلئے جدوجہد کی جائے گی کسی کو اپنے عقائد دوسر ے پرمسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ایک ووٹ ایک فرد کے اصول کے تحت عوام کے حق رائے دہی کو تسلیم کیا جائے گاخواتین کے سیاسی و معاشی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے ملک میں اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کیلئے 80فیصدقومی وحدتوں اور 20فیصد وفاق کیلئے مختص کیا جائے گا بلوچستان میں لوکل سرٹیفکیٹ اور ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے دوہری شہری نظام کو ختم کرکے بلوچستان میں آباد تمام شہریوں کو لوکل تصور کیا جائے گا سرکاری ملازمین کی ترقی و تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اہم سرکاری عہدوں پر انکی تعیناتی کو اولیت دی جائیگی ملک اور بلو چستان کے اکثریتی عوام کا درومدار زراعت سے وابستہ ہے جس کی ترقی کی جانب توجہ نہیں دی گئی نیشنل پارٹی زراعت کو بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی تسلیم کرتے ہوئے اس پر خصوصی توجہ دے گی بلوچستان معدنی دولت سے مالا مال صوبہ ہے انہوں نے کہا کہ معدنی دولت کو بلوچستان کے عوام کی قومی دولت تصور کرتے ہوئے اسے یہاں کی عوام کی خوشحالی کا ذریعہ بنائے گی سیندک ،کاپر اینڈ گولڈچین کے ساتھ معاہدے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا ثمرمبارک مند کو پروجیکٹ سے فوری طور پر فارغ کردیا جائے گا تعلیم انسان کی ضرورت ہے جس کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں پاسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کریگی تاکہ تعلیم کے فروغ کو یقینی بنایا جاسکے بلوچستان میں آمدروفت کے بنیادی ذرائع سڑکوں کی تعمیر اولین ترجیح ہے ۔ نیشنل پارٹی معدنی دولت کو بلوچستان کے عوام پر خرچ کرکے ترقی وخوشحالی کا ذرائع بنائے گی تیل وگیس سے حاصل بلوچستان کے معدنی کو ترقی کے لئے استعمال میں لایا جائے گا سیندک ،کاپر اور گولڈ کے چین کے ساتھ معاہدے کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا سیاسی نمائندوں کو حاصل لیز اور قبضے فوراً ختم کئے جائیں گے مائننگ انڈسٹریز میں اجاراداری کا خاتمہ کیا جائے گا ۔

تعلیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام مادری زبانوں کو سکول میں سبجیکٹ کے طور پر پڑھایا جائے گا تعلیمی نصاب سے نفرت پھیلانے والی مواد کو ختم کریں گے ، بولان میڈیکل کالج میں ضلعی میرٹ پر داخلوں میں حمایت کی جائے گی ، سینئر ڈاکٹروں کی پرچیز کمیٹی کے ذریعے ہسپتالوں کے لئے مشینری اور ادویات خریدی جائے گی ۔