پنجاب بھر میں خسرہ کی وبا نے پھر سر اٹھالیا ، لاہورجھنگ ، ساہیوال سمیت صوبے کے کئی دیگر اضلاع میں درجنوں بچے خسرے اور گیسٹرو کا شکار ، لاہور میں خسرہ میں مبتلا ایک بچی جاں بحق ، ساہیوال میں دو بچوں سمیت گیسٹروسے 3افراد ہلاک ،جھنگ میں خسرے کی بیماری سے ایک اور بچہ ہلاک ، اس ہفتے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 4 ہوگئی

جمعہ 12 اپریل 2013 22:54

لاہور/ساہیوال/جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12اپریل۔2013ء) پنجاب بھر میں خسرہ کی وبا نے پھر سر اٹھالیا ، لاہورجھنگ ، ساہیوال سمیت صوبے کے کئی دیگر اضلاع میں درجنوں بچے خسرے اور گیسٹرو کا شکار ہو گئے ۔ لاہور میوہسپتال میں خسرہ میں مبتلا ایک بچی جاں بحق ، ساہیوال میں دو بچوں سمیت گیسٹروسے تین افراد ہلاک جبکہ جھنگ میں خسرے کی بیماری سے ایک اور بچہ ہلاک ، اس ہفتے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد چار ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق میوہسپتال انتظامیہ کے مطابق خسرہ کا شکار ہونے والی تین سالہ شہناز لاہور کی رہائشی تھی اور اسے گزشتہ روز ہی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران خسرہ میں مبتلا 19مریضوں کو ہسپتال لایا گیا جبکہ ضلع ساہیوال میں گیسٹرو کی بیماری شدت اختیار کرگئی ، تین یوم کے اندر68مریضوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال میں داخل ، بیماری سے دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کی رات کو مارننگ، ایوننگ اور نائٹ شفٹ میں مزید 28مریضوں کو گیسٹرو کے سبب ہسپتال میں داخل کرایاگیا ہے ۔ چلڈرن وارڈ میڈیکل وارڈوں میں گیسٹرو سے متاثرہ مریضوں کی زیادتی کے باعث ادویات اور بیڈ کی قلت پیدا ہوگئی ۔ ادویات اور وارڈوں میں بیڈ نہ ملنے کے باعث مریضوں کے ورثاء نے داخلہ چارٹ پھاڑتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی ۔

دریں اثناء ضلع جھنگ میں خسرے کی بیماری سے ایک اور بچہ ہلاک ، اس ہفتے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد چار ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں خسرے کی وباء بہت تیزی سے پھیل رہی ہے ، لیکن محکمہ صحت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔ گزشتہ چھ روز میں ایک ہی علاقہ محلہ مصطفٰی آباد میں تین بچے خسرے سے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ روز سول لائن کے علاقے کے رہائشی تبسم شاہ کا بیٹا چار سالہ حسن بھی جو کہ کئی روز سے مقامی نجی ہسپتال میں زیر علاج تھا خسرہ سے جاں بحق ہوگیا اب تک دو ماہ میں ضلع بھر کے 22سے زائد بچے خسرہ کی وباسے ہلاک ہوچکے ہیں ۔

محکمہ صحت کی غفلت نے نتیجے میں ہوئی کیونکہ علاقہ انتظامیہ میں خسرے کے خلاف ویکسی نیشن بہت دیر کے بعد شروع کی اور لوگوں میں خسرے سے متعلق آگاہی پروگرام شروع نہیں کیا ۔ عوامی حلقوں نے ان ہلاکتوں کے زمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔