محکمہ صحت اور این جی اوز انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے حساس علاقوں کی نشاندہی کریں ، شہریوں کو اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے قائل کیا جائے ، پولیو ٹیموں پرتشدد کے واقعات کے پیش نظر حساس علاقوں میں پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی،نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی کا روٹری کلب کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب

ہفتہ 13 اپریل 2013 23:09

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13اپریل۔ 2013ء) نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی نے محکمہ صحت اور دیگر غیر سرکاری تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے حساس علاقوں کی نشاندہی کرنے کے بعد وہاں کے مکینوں اور شہریوں کو اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے پہلے ہی قائل کریں تاکہ معاشرے کے تمام طبقوں کے مشترکہ کردار سے پولیو جیسے موذی مرض کا مکمل خاتمہ کیاجاسکے ، پولیو ٹیموں پرتشدد کے واقعات کے پیش نظر حساس علاقوں میں پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی ، وہ گذشتہ شب حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں روٹری کلب کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کررہے تھے ‘ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے سب سے پہلے والدین کو اعتماد لیا جائے اور انہیں آمادہ کیا جائے کہ انسداد پولیو کے قطرے ان کے بچوں کو صحتمند مستقبل فراہم کر سکتے ہیں جبکہ اس مہم میں تمام رکاوٹوں کو ختم کرنا تمام طبقات کا اولین فرض ہے‘ انہوں نے بتایا کہ کراچی کے علاقے گڈاپ یو سی 4 میں پولیو ویکسین سے انکار کرنے والے والدین اور وہاں کے معززین سے پولیو مہم سے قبل ملاقات کرنی چاہیے اور اگر وہاں پولیو ٹیم کے لیے کسی بھی قسم کے خطرے درپیش ہیں تو انہیں مکمل سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی ، صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پولیس افسران اور اہلکاروں کو مالی اور سماجی طور پر مستحکم بنانے کے لئے منصوبہ بندی کر لی ہے جس کے لئے روٹری کلب سمیت دیگر سماجی تنظیموں کا تعاون بھی مطلوب ہے ، انہوں نے کہا کہ موٹر وے پولیس کو بہت زیادہ سہولیات ہونے کی وجہ سے ان کی کارکردگی بہتر ہے جب کہ سندھ پولیس کو سہولیات کی کمی کی وجہ سے ان پر انگلیاں اٹھتی ہیں‘ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سب سے پہلے پولیس اہلکاروں کے ورثا کو بہتر تعلیم اور صحت کی سہولیات دینا لازمی ہے تاکہ وہ اپنی گھریلو پریشانیوں سے نکل کر اپنی کارکردگی بہتر بنا سکیں، انہوں نے کہا کہ روٹری کلب سٹیزن فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں سے مل کر پولیس اہلکاروں کے بچوں کے لئے اسکول قائم کریں اور اہل طالبعلموں کو اسکالر شپ بھی دینے کو ترجیح دیں، انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو قدرتی آفات کی زد میں رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوران قدرتی آفات کی وجہ سے سندھ کو بڑا نقصا ن پہنچا ہے جس کے کئی اسباب ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں قبل از وقت انتظامات انتہائی اہم ہیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے روٹری کلب کے صدر اقبال احمد قریشی نے کہا کہ روٹری کلب ایک سماجی فلاحی تنظیم ہے جو کہ معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے، اس موقع پر ضلعی صدر روٹری کلب عازق شفیق نے کہا کہ 2008 میں روٹری کلب کی بنیاد رکھی گئی جو کہ سیلاب متاثرین ، پولیو اور صحت کے شعبوں میں مختلف منصوبے چلا رہی ہے، اس موقع پر روٹری کلب کے عہدیداروں نجم الدین شیخ ، محمد عمران خان سمیع، طارق بھٹو ، نگراں صوبائی وزیر ماحولیات محمد شریف انصاری ، اختر قربان علوی ، ایڈووکیٹ جھمٹ مل اور دیگر بھی موجود تھے۔