پنجاب میں خسرے کے9ہزار مر یض بچوں کا انکشاف ،2سگی بہنوں سمیت5مزید جاں بحق ،ہلاکتوں کی تعداد42ہوگئی ،حکومت پنجاب کا 24 تا 30 اپریل تک خسرے کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم چلانے کا فیصلہ ، پنجاب میں خسرہ سے متاثر ہ بچوں کی تعداد9ہزار کے قریب ہے، اب تک 40بچے خسرہ کی وباء کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں،صوبائی وزیر صحت سلیمہ ہاشمی

اتوار 14 اپریل 2013 00:03

لاہور/مظفرگڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14اپریل۔ 2013ء) لاہور میں تین سالہ بچی اور مظفر گڑھ میں دو سگی بہنوں سمیت خسرے کی وباء سے5مزید بچے جاں بحق جبکہ نگران صوبائی وزیر صحت سلیمہ ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب میں اس وقت خسرہ سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد9ہزار کے قریب ہے اور اب تک 42بچے خسرہ کی وباء کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں،صوبائی دارالحکومت میں خسرے سے متاثرہ 21نئے بچے ہسپتال داخل کرا دئیے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق مظفر گڑ ھ کے موضع فتح پور جنوبی بستی والوٹ میں خسرہ کی بیماری کی وجہ سے تین سالہ فرزانہ بی بی اوراس کی بڑی بہن چھ سالہ شہانہ بی بی ہلاک ہو گئیں جبکہ اس بستی میں اب تک دس سے زائد بچوں میں خسرہ میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے ۔

(جاری ہے)

ہلاک ہونے والی بچیوں کی ماں آمنہ بی بی نے روتے ہوئے کہا ہے کہ میری دو بیٹیاں تھیں محکمہ صحت کی ناقص پالیسی کی وجہ موت کی آغوش میں چلی گئیں ۔

لاہور کے میو ہسپتال میں خسرے سے متاثرہ اکیس نئے بچے داخل کرادیئے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز بھی تین سالہ اقراء خسرے کے مرض کی وجہ سے جاں بحق ہو گئی ۔ صرف میو ہسپتال میں رواں سال اب تک مختلف اوقات میں گیارہ سو سے زائد بچے داخل ہوچکے ہیں جبکہ اپریل کے 14دنوں میں خسر ے سے متاثرہ دو سو سے زائد بچے میو ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں ۔ میوہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر زاہد پرویز کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کے لیے ہسپتال میں دو خصوصی وارڈز بنادیئے گئے ہیں جبکہ شدید متاثرہ بچوں کا علاج انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کیا جارہا ہے۔

جبکہ صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے 24 سے30 اپریل تک بچوں کو خسرے کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جون میں صوبہ بھر کے تین کروڑ 30لاکھ بچوں کو ویکسینیشن دینے کیلئے دوبارہ مہم شروع کی جائے گی۔