ایک ایک بچے کی جان قیمتی ہے، معصوم جانوں کو خسرہ سے محفوظ بنانے کیلئے جو کچھ انسانی بس میں ہے کریں گے،خسرہ سے بچاؤ کی ہنگامی صورتحال ہنگامی اقدامات کی متقاضی ہے، جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، قوم کے نونہالوں کو خسرہ سے بچانے کیلئے جتنے وسائل درکار ہیں فراہم کریں گے، عوام کی آگاہی کیلئے آئمہ مساجد اور علمائے کرام کا تعاون حاصل کیا جائے، بین الاقوامی فنڈنگ کا انتظار کئے بغیر اپنے وسائل سے ہنگامی طو رپر ویکسین خریدنے کے انتظامات کئے جائیں، متاثرہ علاقوں میں ویکسینیشن کی خصوصی مہم چلائی جائے،وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کا خسرہ، ڈینگی سے بچاؤ اور انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

منگل 16 اپریل 2013 22:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16اپریل۔ 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ خسرہ سے بچاؤ کی ہنگامی صورتحال ہنگامی اقدامات کی متقاضی ہے۔ حکومت خسرہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس ضمن میں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔ ایک ایک بچے کی جان قیمتی ہے، معصوم جانوں کو بچانے کیلئے جو کچھ انسانی بس میں ہے کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں ہرممکن اقدامات اٹھائیں گے۔

قوم کے نونہالوں کو خسرہ سے بچاؤ کیلئے جتنے وسائل درکار ہیں فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ خسرہ سے بچاؤ کیلئے جنگی بنیادں پر اقدامات کئے جائیں۔ عوام کی آگاہی کیلئے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے بھرپور مہم چلائی جائے۔ خسرہ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں عوام میں آگاہی کیلئے آئمہ مساجد اور علمائے کرام کا تعاون بھی حاصل کیا جائے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو ایوان وزیراعلیٰ میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبائی وزیر صحت سلیمہ ہاشمی، چیئرمین پی اینڈ ڈی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹریز صحت، لوکل گورنمنٹ، اطلاعات، کمشنر لاہور ڈویژن،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، ڈی جی ہیلتھ سروسز، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اوریونیسیف پنجاب کے نمائندوں کے علاوہ ماہرین اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں لاہور سمیت پنجاب بھر میں خسرہ کی وباء سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات، ڈینگی کی ممکنہ وباء سے نمٹنے کیلئے کئے گئے انتظامات اور انسداد پولیو مہم کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نجم سیٹھی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو خسرہ کی بیماری سے محفوظ بنانے اور خسرہ سے متاثرہ بچوں کے علاج معالجے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

عوام کی آگاہی کیلئے ہیلپ لائن کو پوری طرح فعال بنایا گیا ہے۔ شہری ہیلپ لائن 0800-9900 پر فون کرکے خسرہ اور دیگر وبائی امراض کے بارے میں معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائن کو عوام کی سہولت کیلئے مشتہر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو خسرے سے محفوظ بنانے کیلئے ویکسینیشن انتہائی ضروری ہے۔ انٹرنیشنل فنڈنگ کا انتظار کئے بغیر اپنے وسائل سے ہنگامی بنیادوں پر ویکسین خریدنے کے انتظامات کئے جائیں۔

لیڈی ہیلتھ ورکرز کو متحرک کیا جائے اور انہیں پابند کیا جائے کہ وہ گھر گھر جا کر احتیاطی تدابیر پر مبنی معلوماتی لٹریچر فراہم کریں اور خواتین کو ذاتی طور پر احتیاطی تدابیر سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پروگراموں کے ذریعے بھی ماہرین عوام کو خسرہ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اور علاج معالجے کے بارے میں آگاہی دیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ خسرہ سے متاثرہ علاقوں میں ویکسینیشن کی خصوصی مہم چلائی جائے اور متاثرہ بچوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ خسرہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے انہیں روزانہ کی بنیاد پر آگاہ رکھا جائے اور احتیاطی اقدامات سمیت متاثرہ بچوں کے علاج معالجے کے بارے میں روزانہ رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اہم مقامات پر خسرہ سے بچاؤ کے بارے احتیاطی تدابیر کے بینرز لگائے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خسرہ سے بچوں کو بچانے کے حوالے سے ہر وہ اقدام اٹھایا جائے گا جو ضروری ہوگا اور حکومت اس ضمن میں اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں بروقت انسداد ڈینگی اقدامات کے باعث صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اور اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پنجاب میں ڈینگی کے باعث کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کی کسی بھی ممکنہ وباء سے نمٹنے کیلئے موٴثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ تمام محکمے مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈینگی کی ممکنہ وباء کے سدباب کیلئے وضع کردہ ایکشن پلان پر موٴثر انداز میں عملدرآمد جاری رہنا چاہیئے۔

ان ڈور اور آؤٹ ڈور سرویلنس کے کام پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ لاروی سائیڈنگ کیلئے مکینیکل سویپنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی سے بچاؤ کے بارے میں عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہی کے حوالے سے خصوصی مہم چلائی جائے۔ عوام میں مفت سپرے پمپ اور احتیاطی تدابیر کا لٹریچر تقسیم کرنے کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے۔ انسداد پولیو مہم کی بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسداد پولیو مہم 17 اپریل تک جاری رہے گی۔

مہم کے دوران 5 برس سے کم عمر کے لاکھوں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔ شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ریلوے سٹیشنوں اور بس اڈوں پر خصوصی کیمپ لگائے گئے ہیں تاکہ کوئی بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں خسرہ، ڈینگی ، پولیو سمیت دیگر 24 وبائی امراض کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

سیکرٹری صحت نے خسرہ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر، علاج معالجے، ڈینگی کنٹرول کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور انسداد پولیو مہم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ڈویلپمنٹ پارٹنر کانفرنس 19 اپریل کو لاہو رمیں منعقد کی جا رہی ہے جس میں او آئی سی، عالمی ادارہ صحت ، یونیسیف، بل گیٹس فاؤنڈیشن، جائیکا، روٹری انٹرنیشنل، ورلڈ بینک، یو ایس ایڈ اور ڈیفڈ کے نمائندے شرکت کریں گے۔

عوام کی آگاہی کیلئے ہیلپ لائن پوری طرح متحرک ہے۔ ڈاکٹرز لوگوں کو وبائی امراض بارے ہیلپ لائن کے ذریعے معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈینگی کی کسی بھی ممکنہ وباء سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکمے پوری طرح تیار ہیں اور مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔ انسداد پولیو مہم کے بارے میں بتایا کہ صوبے بھر میں محکمہ صحت کی 32 ہزار 899 موبائل ٹیمیں بچوں کو پولیو ویکسین پلا رہی ہیں۔ اسی طرح شہر کے داخلی اور خارجی راستوں اور مختلف مقامات پر بھی محکمہ صحت کی ٹیمیں پولیو ویکسین بچوں کو پلا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پراونشل پولیو کنٹرول روم کے ذریعے مہم کی نگرانی کی جا رہی ہے۔