اسلام آباد بار کونسل کا قیام اسلام آباد کے وکلاء کا حق ہے ، وکلاء اسلام آباد میں اپنا الگ ہسپتال بنائیں ،ہرممکنہ تعاون کرنے کو تیار ہوں ،چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری

بدھ 17 اپریل 2013 23:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17اپریل۔ 2013ء) چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد بار کونسل کا قیام اسلام آباد کے وکلاء کا حق ہے ،بار کی ممکنہ مدد کروں گا ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ہارون الرشید ایڈوکیٹ کی سربراہی میں نو منتخب عہدیداروں نے سینیٹ کمیٹی روم میں چیئرمین سے ملاقات کی ۔

چیئرمین سینیٹ نے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ملک کے دوسرے صوبوں کی ہائی کورٹس کی طرح اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی اس کا مقام ملنا چاہیے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آپ کو ڈسٹرکٹ اور ہائی کورٹ بار سے الگ نہیں سمجھتے وکلاء کی فلاح اور انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ان کی خدمات ہمہ وقت حاضر ہیں۔

(جاری ہے)

وکلاء برادری کو میڈیکل کی سہولت ملنے کے مطالبے پر چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ وکلاء اسلام آباد میں اپنا الگ ہسپتال بنائیں جس کے لیے وہ ممکنہ تعاون کرنے کو تیار ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ 20 لاکھ کی آبادی کے شہر میں صرف دو ہسپتال تھے اب انہوں نے تیسرا ہسپتال اور میڈیکل کالج شروع کیا ہے ۔ وکلاء ہسپتال کے قیام کے لیے قدم اُٹھائیں ہم سب ان کی مدد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں ٹیکس دینے کا رواج نہیں ہم ہر کام کیلئے حکومت کی طرف دیکھتے ہیں حکومت اپنے محدود وسائل سے تمام مسئلے حل نہیں کر سکتی ہم سب کو ٹیکس ادا کرنا چاہیے تاہم انہوں نے کہا کہ لائیرز ہاسپٹل کے قیام کیلئے مجوزہ اراضی کے حصول کے لیے وہ سی ڈی اے کو ہدایت کریں گے وکلاء کے نمائندوں نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات کرنے والے عہدیداروں میں صدر ہارون الریشدکے علاوہ نائب صدر ریاست علی گوندل، جنرل سیکرٹری چوہدری حسیب، سابق جنرل سیکرٹری راجہ شکیل، مجلس عاملہ کے اراکین میں ملک مظہر ، محمد نواز گوندل ، جی ایم چو ہدری، میاں فیاض، عامر توصیف، اور قاضی محمد صدیق شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :