کسی کو نگران کابینہ نہ بنانے پر کوئی اعتراض ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرے ، نگران کابینہ کے بغیر بھی میں تمام امور سے نمٹا سکتا ہوں ،ہمیں کوئی چیلنج درپیش نہیں ، مار کر بھاگ جانے والوں کا پیچھا کرنے کو آپریشن نہیں کہا جاسکتا ، پولیو سے زیادہ سیاسی وائرس خطرناک اور مہلک ہے ، یہ انتخابات پر بھی حملہ آور ہوسکتا ہے، نواب ثناء اللہ زہری پر ہونے والے حملے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں،نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی کا سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 اپریل 2013 20:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20اپریل۔ 2013ء) نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی نے کہا ہے کہ اگر کسی کو نگران کابینہ نہ بنانے کے حوالے سے کوئی اعتراض ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرے ، نگران کابینہ کے بغیر بھی میں تمام امور سے نمٹ سکتا ہوں او رہمیں کوئی چیلنج درپیش نہیں ، مار کر بھاگ جانے والوں کا پیچھا کرنے کو آپریشن نہیں کہا جاسکتا ، پولیو سے زیادہ سیاسی وائرس خطرناک اور مہلک ہے جو ہمارے پورے نظام پر حاوی ہوگیا ہے یہ وائرس انتخابات پر بھی حملہ آور ہوسکتا ہے ۔

وہ ہفتہ کویہاں پولیو کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کرنے سے متعلق اہم خدمات انجام دینے والے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں میں سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے موقع پر خطاب اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ کامران اسد ، سلیم شاہد،ڈاکٹرسرفراز اور ڈاکٹر مسعود جوگیزئی،یونیسف کی میڈیا کوارڈی نیٹر معصومہ قربان نے بھی خطاب کیا ۔

نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ نگران کابینہ کے بغیر ہمیں کوئی چیلنج درپیش نہیں اگر کسی کو اس حوالے سے کوئی آئینی بحران نظر آتا ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرے ۔ نگران وزیراعلیٰ نواب غوث بخش باروزئی نے کہا کہ انتخابات ہمیشہ خونی ہی رہے ہیں یہ طاقت کی جنگ ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ صورتحال کو ہر لحاظ سے کنٹرول کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیوانتہائی خطرناک موذی مرض ہے جس نے بلوچستان سمیت پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے لیکن اسکے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ اس سے زیادہ خطرناک ایک اور وائرس ہے جس نے پورے نظام کو معزول بنارکھا ہے اور وہ ہے سیاسی وائرس ہمیں اسکی تشخیص کرکے علاج کرنا ہوگا جب تک اسکا علاج نہیں ہوتا اس وقت تک مستحکم پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا ہمیں مسائل کو حل کی جانب لے جانے کیلئے اس سیاسی وائرس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی وائرس اس حد تک حاوی ہوچکا ہے کہ وہ انتخابات کے سیاسی و جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے حملہ آور ہوسکتا ہے لیکن ہمیں ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی ہمیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انجیرہ میں نواب ثناء اللہ زہری پر ہونے والے حملے سے متعلق تحقیقات جاری ہے جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتی تب تک اس سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی ہم کچھ کہہ سکیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آپریشن کے حوالے سے وفاق سے کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا البتہ مار کر بھاگنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کو آپریشن نہیں کہا جاسکتا ۔

متعلقہ عنوان :