طالبان نے صوبہ ہلمند کے بڑے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا‘ گورنر کا تقرر‘ 500 سے زائد خود کش بمبار تیار

صوبے کے کئی علاقوں میں صحت کے مراکز اور دینی مدارس بھی قائم ‘ نیٹو طیاروں کا کنٹرول ختم کرنے کیلئے جدید طیارہ شکن ہتھیاروں کا استعمال کریں گے‘ طالبان رہنما.غیر ملکی فوج اور ان کی کٹھ پتلی انتظامیہ سے نمٹنے کیلئے دفاعی حکمت عملی وضع کر لی‘ کمانڈر ملا داد کی عرب ٹی وی سے بات چیت

جمعہ 23 فروری 2007 11:36

کابل+ دوبئی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین23فروری2007 ) موسیٰ قلعہ ‘ سنگین اور کچھائی کے بعد طالبان نے جنوب مغربی صوبے ہلمند کے بڑے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے اور وہاں پر اپنا گورنر مقرر کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں نیٹو کا کنٹرول ختم کرنے کیلئے جلد جدید طیارہ شکن ہتھیاروں کا استعمال کیاجائیگا۔ اتحادی افواج پر حملوں کیلئے 500 سے زائد خود کش بمبار بھی تیار کرنے کادعویٰ کیا ہے۔

ابھی تک افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے دعوے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ ایک عرب ٹیلی ویژن کے مطابق طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے موسیٰ قلعہ‘ سنگین اور کچھائی پر قبضے کے بعد جنوب مغربی صوبے ہلمند کے بڑے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے اور وہاں پر اپنا گورنر مقرر کرنے کا دعویٰ کیا ہے عہدیدار نے بتایا کہ طالبان نے بڑے علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

اور صوبے کے کئی علاقوں میں صحت کے مراکز اور دینی مدارس بھی قائم کئے گئے ہیں ۔ عہدیدار نے مزید بتایاکہ صوبے میں نیٹو افواج کے طیاروں کا کنٹرول ختم کرنے کے لئے جلد طیارہ شکن جدید ہتھیاروں کا استعمال کی اجائے گا ۔ ابھی تک افغان حکومت نے طالبان نے دعوے کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔ ادہر ایک اور عرب ٹی وی پر جاری ویڈیو رپورٹ میں طالبان نے افغانستان میں پانچ سو سے زائد خود کش بمباروں کا دستہ تیار کیا ہے جو اتحادی فوجوں کے خلاف حملے کرے گا۔

ویڈیو رپورٹ میں کم سن بچوں اور افغان بچیوں سمیت مختلف عمر کے کفن پوش خود کش بمبار دستے کو پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ طالبان کے سینئر رہنما ملا داد اللہ بھی اس موقع پر موجود ہیں ۔ عرب ٹی وی سے بات چیت میں ملا داد اللہ نے کہا کہ طالبان نے افغانستان پر قابض غیر ملکی افواج اور ان کی کٹھ پتلی انتظامیہ سے نمٹنے کیلئے دفاعی حکمت عملی اپنائی ہے جو خود کش بمباروں پر مشتمل ہے۔

ملا داد اللہ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ دشمن فوج ان خود کش بمباروں کے سامنے بے بس ہو گی۔ اس موقع پر خود کش بمبار دستے کے ایک نوجوان نے کہا کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کا قبضہ ختم کرنے اور اسلام کیلئے جان دینے پر تیار ہے۔ رپورٹ میں طالبان کے زیر انتظام دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کی فیکٹری بھی دکھائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :