صوبائی وزیر صحت نے چلڈرن ہسپتال میں گلوبل ایمونائزیشن اینڈ مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ ویک کا افتتاح کر دیا،بیماریوں کے خاتمہ کیلئے روٹین ایمونائزیشن کو بہتر بنانا ناگزیر ہے ‘حفاظتی ٹیکے ہر بچے اور ماں کا بنیادی حق ہے ‘سلیمہ ہاشمی کاافتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 24 اپریل 2013 21:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24اپریل۔ 2013ء)وزیر صحت پنجاب سلیمہ ہاشمی نے کہا ہے کہ بیماریوں کے خاتمہ کے لئے روٹین ایمونائزیشن کی کوریج کو بہتر بنانا ناگزیر ہے - انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکے ہر بچے اور ماں کا بنیادی حق ہے جو انہیں ملنا چاہیے نہوں نے کہا کہ حفاطتی ٹیکوں کے معمول کے پروگرام کو کامیاب بنائے بغیر ہمارے بچوں کا مستقبل غیر محفوظ ہے ۔

وہ بدھ کو یہاں چلڈرن ہسپتال میں گلوبل ایمونائزیشن اور ماں بچہ کی صحت کے ہفتہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں روٹین ایمونائزیشن کی کوریج اپنا ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکتی اور حفاظتی ٹیکوں کی معمول کی کوریج میں کمی کی وجہ سے مہلک بیماریاں سراٹھا رہی ہیں-اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر تنویر احمد، ڈین انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ پروفیسرطاہرمسعود، میڈیکل ڈائریکٹرچلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور، پروفیسر طارق بھٹہ، پروفیسر ساجد مقبول خان ،یونیسف، عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے صوبائی کوارڈینیٹر ڈاکٹر اختر رشید ملک اور دیگر سینئر ڈاکٹرز موجودتھے-اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسز سلیمہ ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں ہر دس میں سے ایک بچہ اپنی پانچویں سالگرہ دیکھنے سے پہلے اللہ کو پیارا ہو جاتا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے-انہوں نے کہا کہ میڈیا نے لوگوں کو بہت شعور دیا ہے اور اب لوگ اپنے حقوق کے بارے سوال کرتے ہیں- صوبائی وزیر نے کہا کہ صحت کے شعبہ پرجتنے وسائل خرچ ہونے چاہئے تھے خرچ نہیں کئے گئے- انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بچے، حاملہ خواتین اور مائیں کم خوراکی، غذائیت کی کمی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے جلد بیماریوں میں مبتلا ہو جاتی ہیں-انہوں نے بتایا کہ گلوبل ایمونائزیشن اور ماں بچہ کی صحت کے ہفتہ کے دوران24 اپریل تا 30 اپریل تک 48ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پانچ ہزار سے زائد کمیونٹی ورکرز مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیں گے اور گھر گھر جا کر عورتوں اور بچوں کی صحت کے متعلق پیغامات پہنچائیں گے- اس ہفتہ کے دوران خسرہ کے تدارک کی خصوصی مہم چلائی جائے گی اور چھ ماہ سے دس سال تک کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کی ویکسینیشن کی جائے گی- مزید برآں لیڈی ہیلتھ ورکرز گھر گھر جا کر 70لاکھ بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی گولیاں کھلائیں گی تاکہ ان کی نشوونما بہتر ہوسکے-اس ہفتہ کے دوران بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اورتقریبا6لاکھ ایسے بچے جن کو کسی بھی وجہ سے حفاطتی ٹیکے پہلے نہیں لگے ان کو اس ہفتہ کے دوران لگائے جائیں گے اور خسرہ کی بیماری کے بارے آگاہی فراہم کی جائے گی- اس کے علاوہ LHWs ماں اور بچہ کو دست، اسہال ، نمونیہ اور ڈینگی بخار سے متعلق گھر گھر جا کر پمفلٹس تقسیم کریں گے-دس لاکھ حاملہ خواتین کو تشنج سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے اور حاملہ خواتین کو اپنا طبی معائنہ ماہر زچگی سے کروانے کی تاکید کریں گی تاکہ وہ روایتی دائیوں سے چھٹکارا حاصل کرسکیں-