بنگلہ دیش،8 منزلہ عمارت گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد280ہوگئی، سینکڑوں افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں،امدادی کارروائیاں جاری،مناسب امدادی کام نہ ہونے کے خلاف ملبے تلے دبے افراد کے عزیزوں کا احتجاجی مظاہرہ،مالکان کے خلاف کارروائی کامطالبہ،مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج

جمعہ 26 اپریل 2013 16:26

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 26اپریل 2013ء) بنگلہ دیش میں 8 منزلہ عمارت گرنے سے ہلاک افراد کی تعداد 280ہوگئی ، سینکڑوں افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ،ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری،مناسب امدادی کام نہ ہونے کے خلاف ملبے تلے دبے افراد کے عزیزوں کا احتجاجی مظاہرہ، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج۔

جمعہ کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عمارت گرنے کے تیسرے بھی امدای کارروئیاں جاری رہیں ۔اب تک اس حادثے میں والوں کی تعداد 280ہو چکی ہے جبکہ متعدد افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تروہ خواتین تھیں جو اس عمارت میں قائم پانچ گارمنٹس فیکٹریوں میں ملازم تھیں۔

(جاری ہے)

لاشوں کواسکول میں رکھاگیاہے۔

عمارت کے ملبے سے تیسرے روزبھی لاشیں نکالی جاتی رہیں۔ کئی ٹن وزنی ملبہ ہٹانے میں ریسکیوعملے کوشدیددشواری کاسامناہے تاہم کئی افراد کوزندہ نکال لیا گیا ہے۔ حکام نے ناقص عمارت بنانے کے الزام میں رانا پلازہ کے مالک کیخلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ فیکٹری مالکان کیخلاف بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ عمارت گرنے سے ہلاک افراد کے لواحقین نے حکام کے خلاف مظاہرہ بھی کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔بنگلادیش کی گارمنٹس فیکٹریوں میں 35لاکھ سے زائد افراد کام کرتے ہیں اور ان میں زیادہ تروہ خواتین ہیں جوکم اجرت پربھی اس پیشے سے وابستہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرنے والوں اورزخمیوں میں زیادہ ترخواتین ہیں۔