ضلع بھر میں خسرہ کی صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہے، محکمہ صحت کا عملہ ہر متاثرہ گھر جاکر6 ماہ سے 10سال تک کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگا رہا ہے، ڈسٹرکٹ کوارڈنیشن آفیسر حافظ آبادکیپٹن (ر) محمد ظفر اقبال کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 27 اپریل 2013 20:51

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27اپریل۔ 2013ء) ڈسٹرکٹ کوارڈنیشن آفیسر حافظ آبادکیپٹن (ر) محمد ظفر اقبال نے کہا ہے کہ ضلع بھر میں خسرہ کی صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہے اور جہاں کہیں سے بھی خسرہ کا کوئی کیس رپورٹ ہو رہا ہے۔ ہفتہ کو میڈیاسے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کا عملہ فوری طور پر اس علاقہ میں جا کر متاثرہ گھر اور اس سے ملحقہ 40دوسرے گھروں کے رہائشی چھ ماہ سے 10سال تک کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگا رہا ہے اور اس مرض سے نمٹنے کے لیے ضلع بھر میں تمام ممکنہ ہنگامی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

دریں اثناء ای پی آئی پروگرام کے ضلعی فوکل پرسن ڈاکٹر توقیر نواز نے بتایا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال حافظ آباد ٹی ایچ کیو ہسپتال پندی بھٹیاں اور تمام دیہی مراکز صحت پر خسرہ کے مریضوں کے علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور انکے علیحدہ وارڈ بنائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری سے ابتک ضلع بھر سے خسرہ کے مجموعی طور پر 133کیس رپورٹ ہوئے تاہم خوش قسمتی سے ان میں سے کوئی بھی کیس جان لیوا ثابت نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں بھی ضلع میں کسی بھی جگہ خسرہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور خسرہ سے ملتی جلتی علامات کے باعث خدانخواستہ کسی کی موت ہونے کی صورت میں اسکو بغیر ماہر ڈاکٹر کی تصدیق کے خسرہ کا نتیجہ قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الوقت خسرہ میں مبتلا تین مریض زیر علاج ہیں جن کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ خسرہ کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے بچوں کو قریبی مرکز صحت اور ہسپتال لائیں تاکہ انکو مناسب طبی امداد فراہم کی جا سکے انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت بھی صوبہ بھر میں بہت جلد وسیع پیمانے پر خسرہ کے سد باب کے لیے خصوصی مہم شروع کر رہی ہے جس کے دوران 10سال تک ان تمام بچوں کو بھی حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے جن کا حفاظتی ٹیکو ں کا کورس مکمل ہو چکا ہے تاکہ اس مرض کے پھیلاؤ کو ہر صورت روکا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :