خسرہ کی وباء سے معصوم بچے وباء سے مر رہے ہیں ،حکومت تبادلوں میں لگی ہوئی ہے ،لاہور ہائیکورٹ،30لاکھ بچوں کیلئے ویکسین منگوا لی گئی ہے ،مہم شروع کر دی گئی ،پانچ مئی تک جاری رہے گی، سیکرٹری صحت

پیر 29 اپریل 2013 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔29اپریل۔ 2013ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں خسرہ کی وباء کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ معصوم بچے وباء سے مر رہے ہیں جبکہ حکومت تبادلوں میں لگی ہوئی ہے ،جس طرح ڈینگی کی وباء پر قابو پایا گیا اسی طرح خسرہ کی وباء پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائے ۔

سوموار کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمو خان کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی ۔ جبکہ معزز عدالت کے حکم پر سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹر عارف ندیم پیش ہوئے اور بتایا کہ تیس لاکھ بچوں کے لیے ویکسین منگوا لی گئی ہے جبکہ وباء کی تدارک کے لئے مہم شروع کر دی گئی ہے جو پانچ مئی تک جاری رہے گی۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جو گھروں اور سکولوں میں جا کر بچوں کو ویکسین لگائیں گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے معاملے کانوٹس لیا تو حکومت کو ہوش آیا ہے ۔ حکومت تبادلوں میں لگی ہوئی ہے جو اصل مسئلہ ہے اس کی طرف کسی کا دھیان نہیں۔ وباء سے معصوم بچے بچے مر رہے ہیں اور حکو مت دوسرے معاملات میں مصروف ہے۔ جسٹس خالد محمود خان نے سیکرٹری صحت سے خسرہ کی وباء پر قابو پانے کے لیے اٹھائے جانیوالے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 14مئی تک ملتوی کر دی ۔