حیدرآباد ، امراض قلب کے ہسپتال میں سینئر ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایک اور مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا

جمعرات 2 مئی 2013 20:52

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2مئی۔2013ء)حیدرآباد میں امراض قلب کے ہسپتال میں ایک اور مریض سینئر ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ ہسپتال کے سینئر ڈاکٹرز رات کے اوقات میں ڈیوٹیاں چھوڑ کر گھر جاکر سوجاتے ہیں‘ جونیئر ڈاکٹرز کا الزام‘ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے نجی امراض قلب کے ہلال احمر کارڈیو ہسپتال لطیف آباد نمبر2کے ایمر جنسی وارڈ میں جمعرات کی رات 5بجے عبدالمجید ولد محمد رمضان نامی شخص کو دل کے امراض کے باعث داخل کرایا گیا لیکن ہسپتال میں تعینات سینئر ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غائب تھے اور صرف ایک جونیئر ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود تھا لیکن وہ بھی مریض کو بروقت طبی امداد فراہم نہ کرسکا جس کے باعث عبدالمجید اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ مریض کی ہلاکت کے بعد اس کے ورثاء مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ڈاکٹر کو زدوکوب کیا اور تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر ہسپتال کے پیرا میڈیکل اسٹاف نے ڈاکٹر کو پٹنے سے بچایا‘ اس موقع پرجونیئر ڈاکٹر نے الزام عائد کیا کہ سینئر ڈاکٹرز کی غفلت کی سزا انہیں بھگتنا پڑتی ہے اور ڈاکٹرز رات کے اوقات میں ڈیوٹی کرنے کے بجائے اپنے گھروں پر جاکر سو جاتے ہیں اور اپنا موبائل فون بھی بند کردیتے ہیں تاکہ انہیں کوئی پریشان نہ کرے‘ عبدالمجید کے ورثاء کا کہنا تھا کہ ہلال احمر کارڈیو ہسپتال میں تجربہ کار ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہسپتال اپنی افادیت کھوتا جارہا ہے‘ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ غفلت کے مرتکب ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ مریضوں کی جانوں کو بچایا جاسکے۔