لاہور میں انسداد خسرہ مہم کا ہدف کامیابی سے مکمل کر لیا،خسرہ سے زیادہ متاثرہ مزید12 اضلاع میں مہم جون کے مہینے میں چلائی جائیگی‘حکومت پنجاب نے مالی وسائل مہیا کر دیئے، اگلے مرحلہ میں پنجاب کے باقی اضلاع میں بھی مہم چلائی جائے گی‘ ڈی جی صحت کی پریس کانفرنس
بدھ 8 مئی 2013 23:19
(جاری ہے)
اس موقع پر محکمہ صحت کے افسران کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر طارق بھٹہ کنسلٹنٹ ایمونائزیشن ، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر بابر عالم، یونیسف کے نمائندے ڈاکٹر مشتاق رانا، ملنڈا اینڈگیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے ڈاکٹر اسلم چوہدری ، ای ڈی او لاہور ڈاکٹر ذوالفقار علی اور ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر منیر احمد بھی موجود تھے- ڈاکٹر تنویر احمد نے بتایا کہ ضلع لاہور میں 6 ماہ سے 10 سال تک کی عمر کے بچوں کی آبادی 2653703 ہے جس میں 2604372 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا چکے ہیں اس طرح مہم کا 98 فیصد ٹارگٹ حاصل کر لیا گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے - انہوں نے کہا کہ لاہور میں انسداد خسرہ مہم کی WHO سے تھرڈ پارٹی پڑتال کرائی جائے گی - انہوں نے بتایا کہ انجیکشن لگنے کے بعد بچے میں خسرہ کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہونے میں 2 سے 3 ہفتے لگتے ہیں- انہوں نے امید ظاہر کی کہ لاہور میں مئی کے آخر تک خسرہ کے کیسز بڑی حد تک کم ہو جائیں گے -ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے مزید کہا کہ خسرہ سے زیادہ متاثرہ دیگر12 اضلاع میں مہم جون کے ماہ میں چلائی جائے گی جس کے لئے یونیسف کے ذریعے ویکسین خریدی جا رہی ہے جس کیلئے حکومت پنجاب نے 45 کروڑ روپے سے زائد فنڈز کی منظوری دے دی ہے - انہوں نے مزید بتایا کہ اگلے مرحلہ میں پنجاب کے باقی اضلاع میں بھی انسداد خسرہ کی مہم چلائی جائے گی -ایک سوال کے جواب میں ڈی جی صحت نے کہا کہ خسرہ کی حالیہ وباء میں سب سے زیادہ لاہور متاثر ہوا اور سب سے زیادہ خسرہ کے کیسز اور اس بیماری سے اموات بھی لاہور ہی میں ہوئی-اس وجہ سے ماہرین کے مشورہ کے مطابق فوری طور پر لاہور جو تقریبا ایک کروڑ آبادی کا شہر ہے ، میں یہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا- انہوں نے کہا کہ بیماریوں کے مکمل خاتمہ کے لئے ضروری ہے کہ ای پی آئی پروگرام کے تحت حفاظتی ٹیکوں کی روٹین کو ریج کو زیادہ سے زیادہ موثر بنایا جائے جس کے لئے والدین کا تعاون نہایت ضروری ہے - انہوں نے کہا کہ تمام ہیلتھ سنٹرز پر بچوں کو بیماریوں سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین اور ٹیکے حکومت کی جانب سے مفت مہیا کئے جا رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ یہ والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کا حفاظتی ٹیکوں کا کورس لازمی مکمل کروائیں تا کہ بیماریوں کے خلاف خصوصی مہم چلانے کی ضرورت پیش نہ آئے اور بچوں کو روٹین ایمونائزیشن کے ذریعے دس قسم کی بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے -
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد
-
جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
-
سندھ حکومت کا اورنج لائن اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
-
ملک بھر میں چائنیز کی سیکورٹی ہائی الرٹ، بم پروف بسوں کیلئے انتظامات کا آغاز
-
اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپی99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ورک چارج ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کی منظوری
-
چوھدری شافع حسین سے ترکیہ کے قونصل جنرل کی ملاقات، پنجاب اور ترکیہ کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات
-
روس ایک وسیع مارکیٹ ہے ، پاکستانی برآمد کنندگان تجارت کو فروغ دے کر کثیر زرمبادلہ حاصل کر سکتے ہیں، وفاقی وزیرجام کمال خان
-
گورنر سندھ کا حیدرآباد میں آئی ٹی پروگرام کے آغازکا اعلان
-
بجلی ایک ماہ کیلئے 5 روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.