آرمی چیف کے ساتھ خوشگوار اور مثبت ملاقات رہی ، نواز شریف کو دہشت گردی ، ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور سیکورٹی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ،بلوچستان میں شفاف اور عوامی امنگوں کے مطابق حکومت تشکیل دیں گے، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی اتحادی ہیں، سردار ثناء اللہ زہری مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں، قائد ایوان کا فیصلہ نواز شریف کریں گے ، بلوچستان میں اتحادی پارٹیوں کی مشاورت سے عوام دوست حکومت میدان میں اتاریں گے ، ماضی میں ہونے والی نقصانات، کرپشن اور ترقیاتی کاموں کے نہ ہونے ازالہ کیا جائے گا ، لوڈشیڈنگ اور کرپشن کا خاتمہ کرنے کے ساتھ 60 رکنی کابینہ نہیں ہو گی، 30 کروڑ روپے ایم پیز کو نہیں دیں گے،کابینہ بالکل چھوٹی ہوگی،شفاف انداز میں کام کرے گی ،سکول ، ہسپتال ، صحت ، روزگار ، زراعت اور صنعت کے مسائل حل کئے جائیں گے، امن وامان کی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جائے گی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی بلوچ رہنماوٴں کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 19 مئی 2013 23:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔19مئی۔ 2013ء) سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے ساتھ خوشگوار اور مثبت ملاقات رہی ، نواز شریف کو دہشت گردی ، ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور سیکورٹی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ،بلوچستان میں شفاف اور عوامی امنگوں کے مطابق حکومت تشکیل دیں گے، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی اتحادی ہیں، سردار ثناء اللہ زہری مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں، قائد ایوان کا فیصلہ نواز شریف کریں گے ، بلوچستان میں اتحادی پارٹیوں کی مشاورت سے عوام دوست حکومت میدان میں اتاریں گے ، ماضی میں ہونے والی نقصانات، کرپشن اور ترقیاتی کاموں کے نہ ہونے ازالہ کیا جائے گا ، لوڈشیڈنگ اور کرپشن کا خاتمہ کرنے کے ساتھ 60 رکنی کابینہ نہیں ہو گی، 30 کروڑ روپے ایم پیز کو نہیں دیں گے،کابینہ بالکل چھوٹی ہوگی،شفاف انداز میں کام کرے گی ،سکول ، ہسپتال ، صحت ، روزگار ، زراعت اور صنعت کے مسائل حل کئے جائیں گے، امن وامان کی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو کوئٹہ میں پشتونخوا میپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی ، نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، طاہر بزنجو ، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی ارکان ، آزاد ارکان اور نگران وزیراعلیٰ غوث بخش باروزئی سے الگ الگ ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنماء چوہدری نثار ، سنیٹر پرویز رشید ، سردار ثناء اللہ زہری ، نصیب اللہ بازئی ، جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر ، سردار صالح بھوتانی ، جمال شاہ کاکڑ اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے دورے کا بنیاد مقصد سردار ثناء اللہ زہری کے ساتھ پیش آنے والے المناک واقعہ پر ان سے تعزیت کا اظہار کرنا تھا جس پر ہم نے ان کے بیٹھے ، بھائی اور بھتیجے کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی ہے اس کے علاوہ ان کو بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کو فعال کرنے اور انتخابات میں بڑی پارٹی کے طور پر سامنے لانے کی کارکردگی پر مبارکبادی بھی دی ۔

شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) ، پشتونخواہ میپ اور نیشنل پارٹی پر مشتمل 3 جماعتی حکومت قائم کی جائے گی اس سلسلے میں محمود خان اچکزئی اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے تفصیلی صلاح ومشورہ اور تجاویز لی گئی کہ آئندہ صوبے میں ہاؤس آف لیڈر کون ہوگا ۔ تفصیلی گفتگو اور تجاویز کی مکمل رپورٹ میاں محمد نواز شریف کو پیش کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ بلوچستان میں اتحادی پارٹیوں کی مشاورت سے ایک عوام دوست حکومت میدان میں اتاریں گے تاکہ ماضی میں ہونے والی نقصانات خاص کر کرپشن اور ترقیاتی کاموں کے نہ ہونے کے حوالے سے ازالہ کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ اور کرپشن کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس بار 60 رکنی کابینہ نہیں بنے گی اور نہ ہی پچیس سے 30 کروڑ روپے ایم پیز کو دیں گے ۔

کابینہ بالکل چھوٹی ہوگی اور شفاف انداز میں کام کرے گی ۔ سکول ، ہسپتال ، صحت ، روزگار ، زراعت اور صنعت کے مسائل حل کئے جائیں گے اور خاص کر امن وامان کی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔ ایک سوال پرا نہوں نے کہا کہ سردار ثناء اللہ زہری پارٹی کے صوبائی صدر اور پارلیمانی لیڈر ہے البتہ لیڈر آف دی ہاؤس کا فیصلہ 3 جماعتوں کے رہنماؤں کی مشاورت کے بعد آئندہ چند روز میں کیا جائے گا ۔

جمعیت علماء اسلام کی صوبائی حکومت میں شامل ہونے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے مرکز میں شمولیت کے لئے راجہ ظفرالحق سے بات ہوئی تھی ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت مرکز میں مسلم لیگ (ن) اکثریتی پارٹی کے طور پر سامنے آچکی ہے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل پرویز کیانی سے انتہائی مثبت اور اچھی ملاقات ہوئی ہے آرمی چیف نے نیشنل سیکورٹی اور دیگر مسائل پر تفصیل کے ساتھ مستقبل کے وزیراعظم نواز شریف کو بریف کیا خاص کر افغانستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ تعلقات ، دہشت گردی سمیت دیگر امور پر تفصیلی بات ہوئی ہے ۔