سول ہسپتال حیدرآباد میں داخل مریض کو دوا نہ دینے پر مریض کے رشتہ دار مشتعل ، فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی

منگل 28 مئی 2013 19:17

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28مئی۔2013ء) سول ہسپتال حیدرآباد میں داخل مریض کو دوا نہ دینے پر مریض کے رشتہ دار مشتعل ہوگئے، اسپتال میں فائرنگ کردی جس کے باعث بھگدڑ مچ گئی اور خوف وحراس پھیل گیا ، مشتعل افراد نے اے ایم ایس ڈاکٹر انور پالاری پر حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا، تفصیلات کے مطابق پیر کی دوپہر کو محمد دین چانگ نامی شخص اے ایم ایس ڈاکٹر انور پالاری کے پاس دوا کی پرچی لے کر پہنچا اور انہیں کہا کہ ان کا مریض ہسپتال میں داخل ہے اسے بازار سے دوا لے کر دی جائے جس پر مذکورہ شخص اور ڈاکٹر انور پالاری کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ، کچھ دیر بعد وہ شخص اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچا اور ڈاکٹر انور پالاری کو زدوکوب کیا جبکہ ہسپتال میں انہوں نے ہوائی فائرنگ کی جس سے ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی ، خوف وہراس پھیل گیا ، ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل کا عملہ ڈیوٹی چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے ، تاہم کچھ دیر بعد رینجرز اور پولیس نے وہاں پہنچ کر صورتحال پر قابو پایا، واضح رہے کہ سول ہسپتال میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل پر آئے روز تشدد کرنا معمول بن گیا ہے ، مریضوں کے تیماردار ڈیوٹی ڈاکٹروں اور عملے کی مار پیٹ کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :