سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے پمز ہسپتال میں مریضوں کے ٹیسٹوں کے لئے دستیاب مشینوں کے خراب ہونے ، ادویات کی عدم دستیابی ،ڈاکٹروں کے آپس میں جھگڑے اور بد انتظامی کے معاملات کا نوٹس لے لیا،کمیٹی تشکیل دیکر 2 ماہ میں رپورٹ طلب ،کمیٹی کی سی ڈی اے کو ہاوسنگ سوسائٹیوں کے ساتھ معاملات کو حل کر نے کی ہدایت

منگل 28 مئی 2013 19:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28مئی۔2013ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے پمز ہسپتال میں مریضوں کے ٹیسٹوں کے لئے دستیاب مشینوں کے خراب ہونے ، ادویات کی عدم دستیابی ،ڈاکٹروں کے آپس میں جھگڑے اور بد انتظامی کے معاملات کا جائزہ لینے لئے زیلی کمیٹی بناتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ، کمیٹی نے سی ڈی اے کو ہاوسنگ سوسائٹیوں کے ساتھ معاملات کو حل کر نے کی ہدایت دیدی ۔

کمیٹی کا اجلاس چئیرپر سن کلثوم کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہو ا ۔اجلاس میں کمیٹی میں پمز میں بد انتظامی کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا کیزیر صدارت ذیلی کمیٹی تشکیل کر دی ہے جس میں سینیٹر سعیدہ اقبال ، سینیٹر روبینہ خالد بھی شامل ہیں کمیٹی ہسپتال میں مریضوں کے ٹیسٹوں کے لئے دستیاب مشینوں کے خراب ہونے ، ادویات کی عدم دستیابی ،ڈاکٹروں کے آپس میں جھگڑے اور بد انتظامی کے معاملات کا جائزہ لے کر دو ماہ میں رپورٹ پیش کر ے گی ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں ہسپتال انتظامیہ نے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کے جھگڑے کے معاملے پر انتظامی کمیٹی بنا دی ہے جو معاملا ت کا جائزہ لے رہی اور جو قصور وار ہوا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔کمیٹی نے ملٹی پرو فیشنل ایمپلا ئیز کو اپریٹو سوسائٹی کے سی ڈی اے کے ساتھ معاملات کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ کمیٹی کو چئیر مین سی ڈی اے طاہر شہباز نے بتا یا کہ سی ڈی اے نے زمینوں کے قبضوں کے حوالے سے نئی پالیسی بنائی ہے جس کی نئی حکومت سے منظوری لی جائے گی ۔کمیٹی میں ہا ئی کورٹ کی جانب سے سی ڈی اے کے 28منصوبوں میں گھپلوں کے جائزے کے لئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کی رپور ٹ بھی پیش کر دی گئی ہے

متعلقہ عنوان :