پنجاب ‘ بلوچستان اور اندرون سندھ میں لوڈ شیڈنگ اور جاری گرمی کی شدید لہر نے عوام کو بے حال کر دیا‘لو لگنے سے مختلف شہروں میں 3 جاں بحق ‘ سینکڑوں ہسپتالوں میں پہنچ گئے ‘گرمی اور لوڈ شیڈنگ سے پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا،آگ برساتی گرمی میں 12 سے 21 گھنٹوں کی بجلی بندش سے نظام زندگی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج، دیہی علاقوں کی خواتین میلوں دور سے پانی بھرنے پر مجبور‘ گرمی کے باعث مضر صحت پانی پینے سے پیٹ کی بیماریاں پھوٹ پڑیں ‘ ہزاروں افراد گیسٹرو کا شکار ہو کر ہسپتالوں میں داخل‘محکمہ موسمیات نے گرمی کی جاری لہر آئندہ 3 روز تک جاری رہنے کا الٹی میٹم دیدیا‘عوام کا ارباب اختیار سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 8 جون 2013 13:51

لاہور/بھکر / جیکب آباد /دادو/ نواب شاہ/سبی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 8جون 2013ء) پنجاب سندھ اور بلوچستان بھرمیں 5 روز سے جاری گرمی کی شدید لہر نے عوام کو بے حال کر دیا ‘ لو لگنے سے مختلف شہروں میں 3 جاں بحق جبکہ سینکڑوں ہسپتالوں میں پہنچ گئے ‘گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ‘آگ برساتی گرمی میں 12 سے 21 گھنٹوں کی بجلی بندش سے نظام زندگی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ‘دیہی علاقوں کی خواتین میلوں دور سے پانی بھرنے پر مجبور‘ گرمی کے باعث مضر صحت پانی پینے سے پیٹ کی بیماریاں پھوٹ پڑیں ‘ ہزاروں افراد گیسٹرو کا شکار ہو کر ہسپتالوں میں داخل‘ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ گرمی کی یہ لہر آئندہ 3 روز تک جاری رہے گی‘پنجاب کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں واٹر سپلائی کی بجلی بندہونے کے باعث پانی کا بحران پیدا ہو گیا‘عوام کا ارباب اختیار سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گرمی کے بعد طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا دن کا سکون رات کا چین غارت کر دیا‘آگ برساتی گرمی میں 12 سے 21 گھنٹوں کی بجلی بندش سے نظام زندگی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ‘پنجاب کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں واٹر سپلائی کی بجلی بندہونے کے باعث پانی کا بحران پیدا ہو گیا‘عوام کا ارباب اختیار سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو بے حال کر رکھا ہے،آگ برساتی گرمی میں 12 سے 21 گھنٹوں کی بجلی بندش نے نظام زندگی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج کر دیں۔پنجاب میں بجلی بحران روز بروز تشویش ناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے،صوبائی دارلحکومت لاہور میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ایک مرتبہ پھر بارہ سے چودہ گھنٹے تک جا پہنچا ہے،ہرگھنٹے بعد دو سے تین گھنٹے کی بجلی بندش نے شہریوں کو بے حال کر رکھا ہے،بیشتر علاقوں میں بدترین ٹرپننگ اور پانی کی قلت نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی کئی گھنٹوں کی بجلی بندش کے باعث انہیں نہ دن میں سکون مل رہا ہے اور نہ رات کو چین۔ گوجرانوالہ، شیخوپورہ، فیصل آباد، گجرات، سیالکوٹ اور ملتان میں 13 سے 17 گھنٹے کی بجلی بندش سے شہری سخت گرمی میں بلبلا اٹھے ہیں۔بجلی کی طویل بندش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ہر گھنٹے بعد تین سے پانچ گھنٹے کی بجلی بندش سے صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔

وزیر آباد، ساہیوال، خانیوال، چینوٹ، قصور، سرگودھا، مظفرگڑھ، بھکر، جھنگ، رحیم یار خان، صادق آباد، حافظ آباد، منڈی بہاو الدین اور راجن پور سمیت صوبے کے تمام شہروں میں 16 سے 18 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 19 سے 21 گھنٹے کی بجلی بندش نے لوگوں کی زندگیاں اجیران کر رکھی ہیں۔ دوسری جانب لو لگنے سے مختلف شہروں میں 3 جاں بحق جبکہ سینکڑوں ہسپتالوں میں پہنچ گئے ‘گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

دیہی علاقوں کی خواتین میلوں دور سے پانی بھرنے پر مجبور‘ گرمی کے باعث مضر صحت پانی پینے سے پیٹ کی بیماریاں پھوٹ پڑیں ‘ ہزاروں افراد گیسٹرو کا شکار ہو کر ہسپتالوں میں داخل ہو چکے ہیں جن میں سے سینکڑوں بچے بھی شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق اگلے چند روز کے دوران ملک کیاکثر علاقوں میں موسم گرم رہے گا۔گزشتہ روز سب سے زیادہ گرمی دادو اور بھکر میں پڑی جہاں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔لاہورمیں درجہ حرارت 44 درجے رہا،ملتان میں درجہ حرارت 45،فیصل آباد 44 اور حیدر آباد میں درجہ حرارت 39 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔