موسمیاتی تغیر،گرمی کے ساتھ ہی گلشئیرپگھلنا شروع ، پانی کے بہاؤ میں ریکارڈ اضافہ،سوات، مینگورہ، غذر سمیت متعدد علاقوں میں اونچے درجے کا سیلاب ، تربیلا ڈیم میں پانی کی سٹوریج کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ میں پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ،دریا کنارے بسنے والوں کی نقل مکانی،6 لاکھ 20 ہزار کیوسک فٹ پانی دریاؤں میں موجود ہے ،3 لاکھ 52 ہزار ڈیموں میں ،ماندہ پانی صوبوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے، گلیشیئرز پگھلنے سے آنے والا پانی ضائع نہیں ہو رہا،اب بھی تربیلا، منگلا اور چشمہ کینال میں پانی ذخیرہ کر نے کی وافر جگہ موجود ہے، ترجمان ارسا کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 13 جون 2013 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13جون۔ 2013ء) موسمیاتی تغیر نے اپنا کام دکھانا شروع کر دیا، شدید گرمی پڑنے سے شمالی علاقہ جات و بالائی علاقوں میں گلشئیرپگھلنا شروع ہو گئے جس سے پانی کے بہاؤ میں ریکارڈ اضافہ، سوات، مینگورہ، غذر سمیت متعدد علاقوں میں اونچے درجے کا سیلاب جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سٹوریج کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ میں پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ، جمعرات کو انڈس ریور سسٹم اتھارٹی(ارسا) کے ترجمان خالد ادریس رانا نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں موسمیاتی تغیر نے اپنا کام دکھانا شروع کر دیا، شدید گرمی اور درجہ حرارت میں اضافہ کے باعث گلیشیئرز بڑی تعداد میں پگھلنے لگے جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی تعداد میں اضافہ ہو گیا، ترجمان کے مطابق اس وقت 6 لاکھ 20 ہزار کیوسک فٹ پانی دریاؤں میں موجود ہے جس میں 3 لاکھ 52 ہزار پانی کو ڈیموں میں ذخیرہ جبکہ ماندہ پانی صوبوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے، ترجمان کے مطابق پانی کی وافر تعداد میں موجودگی سے تربیلا ڈیم میں 23 ملین ایکڑ فٹ ذخیرہ ہو گیا ہے جو گزشتہ10 برسوں میں اتنا پانی ذخیرہ نہیں ہوا، خالد ادریس رانا کے مطابق گلیشیئرز پگھلنے سے موجود پانی ضائع نہیں ہو رہا بلکہ اس کو مناسب انداز میں ذخیرہ کیا جا رہا ہے اور اب بھی تربیلا، منگلا اور چشمہ کینال میں پانی ذخیرہ کر نے کی وافر جگہ موجود ہے، ترجمان نے بتایا کہ سندھ کو ان ڈیمانڈ کے مطابق ایک لاکھ65 ہزار جبکہ خیبر پختونخوا کو 3ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔