اشیائے خوردونوش20سے 40فی صد مہنگی ہو چکیں ، تنخواہوں میں اضافہ نہ کر نا عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے ،تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے،قرضوں پر انحصار ختم کر نے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا، پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کابجٹ پرردعمل کااظہار

جمعہ 14 جون 2013 21:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14جون۔ 2013ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ چاہیے تو یہ تھا کہ گریڈ 1 سے 16تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50فی صد اضافہ کر کے انہیں ریلیف دیا جاتا مگر حکومت نے سرے سے تنخواہ میں اضافہ نہ کر کے اور تنخواہوں پر ٹیکس بڑھا کر غریب اور متوسط طبقے کو ہوشرباء مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔

اشیائے خوردنوش 20سے 40فی صد مہنگی ہو گئیں ہیں ،ان حالات میں تنخواہوں میں اضافہ نہ کر نا عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے ۔بجٹ پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے پر بوجھ بڑھا کر اشرافیہ کیلئے لگثرری گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے ۔تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

حج اخراجات میں اضافہ کر کے مذہبی فریضہ کی ادائیگی کو مشکل بنا دیا گیا جبکہ پڑوسی ملک میں حکومت مسلمانوں کو اس حوالے سے سہولیات دیتی ہے ۔ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اس کی شرح بڑھا دی گئی ہے ۔GST میں اضافہ عام آدمی کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کوئی مربوط پلان نہیں دیا گیا ۔بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا ۔ٹیکس ،بجلی اور گیس چوری روکنے کیلئے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں ۔قرضوں پر انحصار ختم کر نے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا ۔