صوبائی حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرح نہیں ہو گی،ہمارے وزراء مغل بادشاہوں کی طرح نہیں رہیں گے، عوام نے تبدیلی کا ووٹ دیا ہے اور تبدیلی لا کر دکھائیں گے ، تعلیم اور صحت کے شعبے میں نمایاں رقم مختص کی، خیبرپختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ، 4لاکھ سرکاری ملازمین کو نمایاں کارکردگی دکھانا ہو گی، لوڈشیڈنگ اخلاقی لحاظ سے حرام ہے، ڈرون حملوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کریں گے ،ڈرون حملے روکنے کیلئے پالیسی ترتیب دے رہے ہیں ، صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق کاپوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 18 جون 2013 22:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18جون۔ 2013ء) سینئر صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ صوبائی حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرح نہیں ہو گی،ہمارے وزراء مغل بادشاہوں کی طرح نہیں رہیں گے ۔ہمیں عوام نے تبدیلی کا ووٹ دیا ہے اور تبدیل لا کر دکھائیں گے ، ہم نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں نمایاں رقم مختص کی اور خیبرپختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے 4لاکھ سرکاری ملازمین کو بھی نمایاں کارکردگی دکھانا ہو گی۔

وہ منگل کو سول سیکرٹریٹ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سراج الحق نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت کا سالانہ بجٹ ایک عوام دوست اور فلاحی بجٹ ہے جس سے حکومت کا اپنی ہی افسر شاہی ،شاہانہ اندازی اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا جس کی ابتدا وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے پچاس فیصد اخراجات میں کمی لانے سے کی ہے ۔

(جاری ہے)

ہم نے تعلیم ،انرجی ،گوڈ گورنس اور صوبے کے دیگر مسائل کو حل کرنے کے اہداف مقرر کئے ہے جسے ہم عوام کی توقعات کے مطابق پورا کریں گے اور تبدیلی لاکر دکھائیں گے۔ سینئر صوبائی وزیر نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی موجودہ صوبائی حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرح نہیں ہو گی،ہمارے وزراء مغل بادشاہوں کی طرح نہیں رہیں گے ۔ہمیں عوام نے تبدیلی کا ووٹ دیا ہے اور تبدیل لا کر دکھائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں نمایاں رقم مختص کی اور خیبرپختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے 4لاکھ سرکاری ملازمین کو بھی نمایاں کارکردگی دکھانا ہو گی ۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلام آباد کی بیوروکریسی اور واپڈا نے ان کے صوبے کا حق چھینا ہے ۔خیبرپختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کو حرام سمجھتا ہوں ۔ایک نئے پاکستان کیلئے سیاسی رویوں کو بھی تبدیل کرنا ہو گا ۔

پاکستانی ترقی کرے گا تو ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو گی ۔ پاکستان سے 18کروڑ عوام کی عزت وابستہ ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا معدنیات سے مالامال صوبہ ہے جس سے فائدہ اٹھائیں گے ۔صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں گے ۔خیبرپختونخوا میں امن ہو گا تو ملک میں بھی امن ہو گا ۔وزیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ڈرون حملوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کریں گے ۔

ڈرون حملے روکنے کیلئے پالیسی ترتیب دے رہے ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیم کیلئے بجٹ میں 28فیصد رقم مختص کی ہے تاکہ تعلیمی ایمرجنسی کے منصوبوں کے اہداف کو حاصل کیاجاسکے۔ جو ریاست اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتی ہے انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے ہم بلدیات کے حوالے سے موجودہ قانون کا بغورمطالعہ کررہے ہیں اور اس حوالے سے متبادل تجاویز لارہے ہیں جس کیلئے حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس حوالے سے کام کررہی ہے۔

نیٹ ہائیڈرل پاؤر کا جو مسئلہ ہے اسمبلی کے اندر اور باہر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینگے اور پھر مرکز سے اس حوالے سے اپنا موقف شیئر کرینگے۔ مرکز سے اس حوالے سے کوئی لڑائی نہیں چاہتے گفت وشنید کے ذریعے اپنے حق کیلئے بات چیت کرینگے۔ ہمیں مرکزی حکومت سے توقع ہے کہ وہ صوبائی حکومت کیساتھ بھرپورتعاون کریگی۔نیشنل اکنامکس کونسل کے فورم پر وزیراعظم نوازشریف نے واضح الفاظ میں اعلان کیاتھا کہ وہ تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں گے۔

مرکزی حکومت فراخ دلی سے ہمیں اپنا حق دیگی۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں مختلف ڈیمز کے قیام سے سبزانقلاب آسکتاہے اس لیے صوبے میں نئے ڈیمز کی تعمیر کیے جائینگے۔ ہماری حکومت نے انرجی ایمرجنسی کا اعلان کیاہے اور صوبے میں نئے ڈیموں کے قیام سے آئندہ دوسالوں میں لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہوگی۔انہوں نے صوبے جاری لوڈشیڈنگ کی مذمت کی اور کہاکہ یہ لوڈشیڈنگ اخلاقی لحاظ سے حرام ہے انہوں نے کہاکہ صوبے میں مختلف پراجیکٹ کی تکمیل سے پچاس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جس کیلئے مرکزی حکومت کا تعاون ضروری ہے، انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ نے پٹواری کلچر کے خاتمے کا جو اعلان کیاہے ان وعدوں کو عملی جامعہ پہنایاجائیگا۔

پٹواریوں کے کام میں آسانیاں پیدا کرینگے۔انہوں نے کہاکہ تھانہ کلچر کا خاتمہ بھی حکومتی پالیسی میں شامل ہے اس لیے ایف آئی آر کا ایک نئے طریقہ کا ر کا اعلان کیاہے۔ 65سالوں پر محیط کلچر کو تبدیل کرینگے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بجٹ میں صحت کے شعبہ کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں جس میں غریب مریضوں کیلئے مفت علاج ومعالجہ کی سہولیات شامل ہیں، مختلف بیماریوں جن میں شوگر ، کینسر، ہیپاٹائٹس وغیرہ شامل ہیں کے مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ شوگرکے مریضوں کیلئے انسولین بینک کا قیام بھی عمل میں لایاجائیگا۔