جنرل صاحب کو اپنے نعروں پر عمل کرناچاہیے، خالی دعوؤں سے امریکی مظالم کی شکار قوم کو دلاسہ نہیں دیا جاسکتا ،آئے روز ہونے والے ڈرون حملوں میں معصوم بچوں ، خواتین اور بوڑھوں سمیت ہزاروں شہریوں کو موت کی نیند سلادیاگیا، امریکی حکم پر ہونے والے آرمی آپریشنوں میں لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر کے در بدر کر دیا گیا، سلالہ چیک پوسٹ پر براہ راست حملے میں 24 فوجی جوان شہید کر دیئے گئے ، امریکہ نے اس درندگی پر معذرت کے دو لفظ نہیں کہے، امریکی ہیلی کاپٹر سینکڑوں کلو میٹر پاکستان کے اندر گھس کر کاروائی کرتے ہیں،ہمیں خبر نہیں ہوتی، پاکستان کے ازلی دشمن اور پاکستان پر تین جنگیں مسلط کرنے والے بھارت کے طیارے پاکستانی سرحدوں کو پامال کرتے ہوئے کئی منٹ تک پاکستان کے اندر اڑتے رہے،امیر جماعت اسلامی سید منورحسن کا آرمی چیف کے بیرونی جارحیت کو روکنے کے بیان پرردعمل کااظہار

منگل 18 جون 2013 22:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18جون۔ 2013ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بیرونی جارحیت کو روکنے کے بیان پرردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ جنرل صاحب کو اپنے نعروں پر عمل بھی کرناچاہیے خالی دعوؤں سے امریکی مظالم کی شکار قوم کو دلاسہ نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ جس دن سے امریکہ نے اس خطے میں قدم رکھاہے ، پاکستان براہ راست امریکی جارحیت کا نشانہ بناہواہے ۔

آئے روز ہونے والے ڈرون حملوں میں معصوم بچوں ، خواتین اور بوڑھوں سمیت ہزاروں شہریوں کو موت کی نیند سلادیاگیاہے ۔ امریکی حکم پر ہونے والے آرمی آپریشنوں میں لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر کے در بدر کر دیا گیاہے ۔ سلالہ چیک پوسٹ پر براہ راست حملے میں 24 فوجی جوان شہید کر دیئے گئے اور امریکہ نے اس درندگی پر معذرت کے دو لفظ نہیں کہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکی ہیلی کاپٹر سینکڑوں کلو میٹر پاکستان کے اندر گھس کر کاروائی کرتے ہیں اور ہمیں خبر نہیں ہوتی ۔

پاکستان کے ازلی دشمن اور پاکستان پر تین جنگیں مسلط کرنے والے بھارت کے طیارے گزشتہ روز پاکستانی سرحدوں کو پامال کرتے ہوئے کئی منٹ تک پاکستان کے اندر اڑتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ہماری سرحدوں کے محافظ گہری نیند سے بیدار ہوتے ہیں تو دشمن کے طیارے اپنی کاروائی کے بعد واپس جا چکے ہوتے ہیں ۔ سید منور حسن نے کہاکہ ہماری آزادی و خود مختاری سلب کر لی گئی ہے اس کے باوجود آرمی چیف اگر سمجھتے ہیں کہ ہمیں کسی جارحیت کا سامنا نہیں تو اسے ان کا بھولپن اورسادگی ہی قرار دیا جاسکتاہے ۔