رواں سال کے دوران شوگر ملز نے ڈیوٹی سے بچنے کیلئے آٹھ لاکھ ٹن چینی چوری چھپی مارکیٹ میں فروخت کردی، ریکارڈ میں کوئی اندراج نہیں، مشروبات کی صنعت میں 30 فیصد پیداوار کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ،بجٹ 2013-14ء میں استعداد ٹیکس کی تجویز دے کر ٹیکس چوری روکنے کی کوشش کی ،چیئرمین ایف بی آر انصر جاوید کا انکشاف

منگل 18 جون 2013 22:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18جون۔ 2013ء) چیئرمین ایف بی آر انصر جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ رواں سال کے دوران شوگر ملز نے ڈیوٹی سے بچنے کیلئے آٹھ لاکھ ٹن چینی چوری چھپی مارکیٹ میں فروخت کردی جس کا ریکارڈ میں کوئی اندراج نہیں جبکہ مشروبات کی صنعت میں بھی 30 فیصد پیداوار کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا جوکہ ٹیکس ڈیوٹی سے بچنے کیلئے چوری مارکیٹ میں فروخت کی جاتی ہے، بجٹ 2013-14ء میں استعداد ٹیکس کی تجویز دے کر ٹیکس چوری روکنے کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بیوریج اینڈ انڈسٹری پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں استعداد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر بحث کے دوران کہاکہ ایک سٹڈی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز نے رواں سال کے دوران آٹھ لاکھ ٹن چینی چوری چھپے مارکیٹ میں فروخت کردی جس کا ریکارڈ میں کوئی اندراج موجود نہیں جبکہ مشروب کی صنعت کے حوالے سے رپورٹ ملی ہے کہ 30 فیصد پیداوار کا ریکارڈ میں اندراج نہیں کیا جاتا جوکہ ٹیکس ڈیوٹی سے بچنے کیلئے چوری چھپے مارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہے۔ مذکورہ شعبے میں بہت بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کے انسداد کیلئے کسی بھی صنعت کے پیداواری پلانٹ کی استعداد پر سیلز ٹیکس کے مساوی استعداد ٹیکس عائد کرنے کی بجٹ 2013-14ء میں تجویز پیش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :