جعلی زرعی ادویات اور جعلی کھاد کا مکروہ دھندہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے ،کسانوں کے مسائل حل کراؤں گا، زراعت کے فروغ اور چھوٹے کسانوں کی خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں،زراعت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، شوگر ملوں کی طرف سے کسانوں کو گنے کی قیمتوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی کسانوں کے وفدسے گفتگو، شہباز شریف چھوٹے کاشتکاروں کا درد سمجھتے ہیں، سوفیصد یقین ہے وزیراعلیٰ مسائل ضرور حل کریں گے،صدر کسان اتحاد

بدھ 19 جون 2013 22:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔19جون۔ 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ زراعت کو ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے، پنجاب حکومت زراعت کو فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ کاشتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ پاکستان ہم سب کا ملک ہے اور ہمیں مل کر اسے ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنا ہے۔

صوبائی وزراء اور متعلقہ حکام مل بیٹھ کر کسانوں کے بجلی کے بلوں، ٹیرف اور دیگر مسائل کو حل کرنے کا جائزہ لیں اورمیں اس ضمن میں وفاقی حکومت سے بات کرکے کسانوں کے مسائل حل کراؤں گا۔وہ بدھ کوماڈل ٹاؤن میں پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر کی قیادت میں کسانوں کے وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ پنجاب حکومت کسانو ں کے مسائل نیک نیتی سے حل کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کرے گی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں کسان اتحاد کے وفد نے وزیراعلیٰ کو بجلی کے بلوں، ٹیرف اور چھوٹے کسانوں کو درپیش دیگر مسائل سے آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف سمیت کاشتکار برادری کے تمام مسائل ترجیجی بنیادوں پر حل کرنے کی مخلصانہ کاوش کریں گے۔ وفاقی حکومت سے متعلقہ معاملات کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔ بجلی کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ ہم نے عوام سے توانائی بحران کے خاتمے کا وعدہ کیا ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے سب کو دن رات محنت کرنا ہوگی۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بائیوگیس اور بائیوماس کے 15 اور 20میگاواٹ کے پلانٹس لگانے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مختلف ممالک میں بائیوگیس اور بائیو ماس سے بجلی پیدا کرنے کی ٹیکنالوجی کی افادیت ثابت ہوئی ہے، ہم بھی اس ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ بائیوگیس، بائیو ماس اور بجلی پیدا کرنے کے دیگر منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھائے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بائیوماس سے بجلی پیدا کرنے کیلئے صوبے بھر سے خام مال کو اکٹھا کرنے کا قابل عمل پلان مرتب کیا جائے۔ وفد کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ جعلی زرعی ادویات اور جعلی کھاد کے مکروہ دھندے کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمسایہ ملک بھارت کپاس کی پیداوار میں ہم سے بہت آگے نکل چکاہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ جدید زرعی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیاجا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ زراعت، آبپاشی اور توانائی کے صوبائی وزراء اور متعلقہ حکام مل بیٹھ کر شمسی توانائی پر ٹیوب ویل چلانے، بائیو گیس اور بائیو ماس سے بجلی پیداکرنے کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لئے تجاویز مرتب کریں۔انہوں نے کہاکہ بائیو گیس، بائیو ماس اور شمسی توانائی کے حوالے سے جرمنی اور چین کے پاس زبردست ٹیکنالوجی موجود ہے۔

ان سے رابطہ کیاجائے،اسی طرح بھارت کے صوبہ ہریانہ میں بھی اس پر کامیابی سے عمل جاری ہے۔ ان سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔ہمیں وقت ضائع کئے بغیر توانائی کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانا ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شوگر ملوں کی طرف سے کسانوں کو گنے کی قیمتوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی زیرقیادت پنجاب حکومت کی پالیسیوں پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سوفیصد یقین ہے شہباز شریف چھوٹے کسانوں کے مسائل ضرور حل کریں گے۔

شہباز شریف چھوٹے کاشتکاروں کا درد سمجھتے ہیں۔ملاقات کیلئے وقت دینے پر وزیراعلیٰ کے ممنون ہیں۔ خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پٹواری کلچر کے خاتمے میں پنجاب کے چھوٹے کاشتکاروزیراعلیٰ کے ساتھ ہیں اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہبازشریف دوراندیش ہیں اورہمیں یقین ہے کہ زراعت کے فروغ کے لئے ان کے اقدامات کی بدولت چھوٹے کسان خوشحال ہوں گے۔ ملاقات میں صوبائی وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ خان ، وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید،وزیر توانائی شیر علی خان، ممبر قومی اسمبلی چوہدری افتخار نذیر، سیکرٹریز زراعت، توانائی اور لیسکو، میپکو اور فیسکو کے افسران بھی موجود تھے۔