موجودہ جدید دور میں سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم عام کئے بغیر ترقی و خوشحالی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، ترقیافتہ دنیا کی ترقی کا راز سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مضمر ہے،بد قسمتی سے ماضی میں سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ترقی دینے کے بڑے بڑے دعوے کئے گئے، عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا،صوبائی حکومت سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بہتر اور موثر استعمال کرکے صوبے میں شفاف اور کرپشن فری حکومت قائم کرے گی،خیبر پختونخوا کے وزیرصحت اور اطلاعات شوکت علی یوسفزئی کاتقریب سے خطاب

اتوار 23 جون 2013 22:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23جون۔ 2013ء) خیبر پختونخوا کے وزیرصحت اور اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ موجودہ جدید دور میں سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم عام کئے بغیر ترقی و خوشحالی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا اور آج کی ترقیافتہ دنیا کی ترقی کا راز سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مضمر ہے۔بد قسمتی سے ماضی میں سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ترقی دینے کے بڑے بڑے دعوے کئے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیاتاہم پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بہتر اور موثر استعمال کرکے صوبے میں شفاف اور کرپشن فری حکومت قائم کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں مائیکرو سافٹ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ آئی ٹی میٹ اپ پروگرام سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پروگرام سے پشاور پریس کلب کے صدر ناصر حسین اور مختلف آئی ٹی ماہرین نے بھی خطاب کیا اورو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ وزیر صحت نے اعلان کیا کہ ہم سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو حقیقی معنوں میں ترقی دیں گے اور صوبائی حکومت کے تمام وزراء، بیوروکریسی اور سرکاری محکموں کے افسران اپنے اثاثے ڈکلیئر کرکے ویب سائٹ پر ڈالیں گے اور یہی مثالی حکومت کے قیام کی طرف ہمارا پہلا قدم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف صوبے پر مسلط کردہ دہشت گردی جبکہ دوسری طرف کرپشن کے ناسور کا سامنا ہے جنہوں نے ہمارے تمام اداروں کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت میں آتا ہے بڑے بڑے دعوے تو کرتا ہے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کرتا جس کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اور حسب وعدہ تبدلی لا کر دم لیں گے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں لیکن ان کے صحیح استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنے آپ کو حکمران کی بجائے عوام کا صحیح خادم بن کر ثابت کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ، دپر پاامن کی بحالی اور کرپشن وجرائم کی بیخ کنی بڑے چیلنجز ہیں اور بفضل تعالیٰ ہم ان چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹ کر اپنے عوام کو محفوظ بنائیں گے اور بد عنوانیوں سے پاک مثالی حکومت دیں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے تمام شعبوں کیلئے روڈ میپ کو حتمی شکل دی ہے اور اس پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔صحت کے شعبے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امسال صحت کے شعبے کا بجٹ22ارب روپے سے زیادہ ہے لیکن اس میں سے8ار ب روپے صرف ہسپتالوں میں موجود سہولیات کی اپ گریڈیشن پر خرچ کریں گے۔پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے تبدیلی کا آغازخود اپنی ذات سے کر دیا ہے،وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے اخراجات میں50فیصد کمی اور وزراء و سرکاری افسران کے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ وزیراعلیٰ ماضی کے برعکس وزیراعلیٰ ہاؤس کی بجائے ایک عام سرکاری گھر میں رہیں گے۔

انہوں نے عوام ، سرکاری مشینری اور میڈیاسے اپیل کی کہ وہ تبدیلی کے اس سفر میں ان کا ساتھ دیں تاکہ گزشتہ 65سالوں سے پسے ہوئے عوام کی حالت اور زندگی کو خوشگوار بنائیں۔بعد ازاں صوبائی وزیر نے آئی ٹی میٹ اپ کے شرکاء میں شیلڈز تقسیم کیں۔