ترقیاتی سکیموں میں خرچ ہونے والی رقم کی ایک ایک پائی کا حساب اسمبلی اور عوام کے سامنے لایا جائے گا، تمام علاقوں میں میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر آفیسران کی تقرری کی جائے گی، اگر کسی رکن اسمبلی نے سفارش کرنے کی کوشش کی تو ان کا نام ایوان میں لیا جائے گا ، اقلیتوں کی حقوق کی تحفظ کے لئے اقلیتی ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دیں گے ، تمام مسائل پر اسمبلی میں بحث کے بعد مشترکہ سوچ کے تحت پالیسی بنا کر کابینہ سے منظوری لی جائے گی ، زیارت واقعے میں ترقیاتی رپورٹ کے بعد غفلت برتنے پر ڈی پی او ، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او کو معطل کردیا ، 5 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ،پنجگور میں سرکاری ادویات فروخت کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کرکے گرفتار کیا جائے ، ماضی میں کی گئی کرپشن کا بلاامتیاز احتساب کیا جائے گا،وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا بلوچستان اسمبلی میں بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

بدھ 26 جون 2013 23:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔26جون۔2013ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ترقیاتی اسکیموں میں خرچ ہونے والی رقم کی ایک ایک پائی کا حساب اسمبلی اور عوام کے سامنے لایا جائے گا، تمام علاقوں میں میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر آفیسران کی تقرری کی جائے گی، اگر کسی رکن اسمبلی نے سفارش کرنے کی کوشش کی تو ان کا نام ایوان میں لیا جائے گا ، اقلیتوں کی حقوق کی تحفظ کے لئے اقلیتی ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دیں گے ، تمام مسائل پر اسمبلی میں بحث کے بعد مشترکہ سوچ کے تحت پالیسی بنا کر کابینہ سے منظوری لی جائے گی ، زیارت واقعے میں ترقیاتی رپورٹ کے بعد غفلت برتنے پر ڈی پی او ، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او کو معطل کردیا ، 5 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ،پنجگور میں سرکاری ادویات فروخت کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کرکے گرفتار کیا جائے ، ماضی میں کی گئی کرپشن کا بلاامتیاز احتساب کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

بدھ کوانہوں نے مالی سال 2013-14 کے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی مثبت تنقید پر ان کا مشکور ہوں اور ان کے مثبت تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا ۔ این ایف سی پر مختلف لوگوں نے کریڈیٹ لینے کی بات کی ہے میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ این ایف سی اور اٹھارویں ترمیم کسی ایک فرد یاپارٹی کی وجہ سے نہیں بلکہ 6 دہائیوں سے جاری جدوجہد کا نتیجہ ہے یہ کریڈٹ ہمارے پارٹی قائدین ان شہداء جنہوں نے قوموں کی حقوق ، جمہوری اصولوں اور برابری کے لئے قربانیاں دی ۔

اٹھارویں ترمیم پر بلوچستان سے میرا اور عبدالرحیم مندوخیل کے د ستخط موجود ہیں ایک طرف نیشنلسٹ پارٹیاں جبکہ دوسری وفاق پرست پارٹیاں تھیں اس کے باوجود ہم ایک سوچ پر متحد ہوئے جس کے نتیجے میں اٹھارویں ترمیم معرض وجود میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس جدوجہد کا کریڈٹ ہمارے ان اکابرین یوسف عزیز مگسی ، عبدالصمد خان اچکزئی ، غوث بخش بزنجو ، سردار عطاء اللہ مینگل ، آغا کریم اور دیگر جو اس وقت میں ہم میں نہیں ہیں کو جاتا ہے جنہوں نے اپنی زمین اور وسائل کی دفاع کے لئے ہر قسم کی صعوبتیں برداشت کیں ۔

وہ ایک سوچ اور فکر سے وابستہ لوگ تھے جنہوں نے کبھی بھی اس پر سودا بازی نہیں کی ۔ مولانا عبدالواسع کی جانب سے سیکرٹ فنڈ سے 3 کروڑ روپے حاصل کرنے کے الزام کی جواب میں وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اپوزیشن ارکان ایک کمیٹی بنادے اور چیف سیکرٹری کو حکم دیتا ہوں کہ وہ تمام معلومات فراہم کرے اور کمیٹی 10 دن کے اندر رپورٹ پیش کرے اور اگر ایک روپیہ بھی ثابت ہوا جو چور کی سزا وہ مجھے دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت کرپشن جیسی بڑے اژدھا کا سامنا کررہے ہیں خدا ہمیں ہمت دے کہ ہم اپنے آپ کو اس سے بچا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں احتساب کی بھی بات ہوئی ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم صاف اور شفاف احتساب کریں گے چاہے اس کی زد میں کوئی بھی آئے بعد میں چیخنے چلانے کی ضرورت نہیں ہوگی ہم بلاتمیز سب کا احتساب کریں گے جو بھی ملوث ہوگا انہیں سامنا کرنا پڑے گا ۔

تعلیم ، صحت اور دیگر اداروں کی تباہی کی بنیادی وجہ بھی کرپشن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے آج ہم نے یہ وعدہ کرنا ہے کہ اگر ہم نے واقعی صوبے میں گڈ گورننس قائم کرنا ہے تو کسی بھی آفیسر کی تعیناتی کے لئے سفارش نہیں کی جائے گی جو بھی سفارش کرے گا ان کا نام میں ایوان میں لوں گا ۔ میرے اپنے حلقے میں آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری نے جس شخص کو ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر تعینات کیا ہے میں نے کبھی اس کے بارے میں نہیں پوچھا کہ وہ کون اور کہاں سے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ٹھیک ہوسکتا ہے بیوروکریسی کو بھی اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا ان کے پاس دو ہی راستے ہیں یا وہ اپنی خدمات عوام کے لئے مقرر کرے یا پھر کرپشن کرے ۔ اگر کرپشن ہوگی تو مسئلہ کبھی حل نہیں ہوگا اگر اصولوں کے مطابق چلیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہمارے مسائل ومشکلات کم نہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ پوسٹنگ وٹرانسفر کے لئے کسی بھی قسم کا سیاسی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا آفیسران اس حوالے سے اجتناب کرے ۔

ترقیاتی اسکیمات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بجٹ بنانے کے لئے ہمیں صرف 5 دن ملے تھے مگر میں اپوزیشن کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ ایک ایک اسکیم اور ایک ایک روپے کا حساب دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بجٹ میں جاری اسکیمات کے لئے 80 بلین روپے جاری کرتے تو شاید آنے والے سال میں کسی ایم پی اے کے حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا سمیت ہم جس بھی محکمے کو فنڈ دیں گے ان سے پائی پائی کا حساب بھی لیا جائے گا ایسا نہیں کہ ایک کھمبے اور ٹرانسفارمر کی قیمت لاکھ روپے ہوں اور وہ ہم سے 3 لاکھ وصول کرے ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہمارا بنیادی ہدف میلینیم ڈویلپمنٹ گول کو حاصل کرنا ہے اس کے لئے لیٹریسی ریٹ بڑھائیں گے ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کو یہ کریڈیٹ ضرور جاتا ہے کہ وہ بچوں کو سکول میں داخلے کے ہر سال ایک مہم چلاتا ہے ہم سب کو اس طرح کا مہم چلانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بچوں کو تعلیم نہیں دیں گے تو شاید ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرناپڑے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایوان سب سے مقدس اور مقتدر ہیں تمام اراکین کو اس ایوان کو سنجیدہ لینا چاہیے اور ان کے تقدس کا خیال رکھے ۔ رحمت بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ رحمت بلوچ نے ایک ہفتے میں اپنے حلقے میں بند ہسپتال کو کھول دیا ہے اور وہاں پر ڈاکٹروں نے کام شروع کردیا ہے ۔ میں تمام اراکین اسمبلی کو یہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ وہ اپنے حلقوں میں سکول اور ہسپتال کو فعال کرے اس کے لئے جو بھی ر قم اور خدمات کی ضرورت ہوگی ہم فراہم کریں گے ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پنجگور میں ادویات فروخت کرنے پر سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی کہ متعلقہ ڈاکٹر کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے گرفتار کیا جائے اور اس طرح کے اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ اربن ڈویلپمنٹ اور بی ڈی اے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس پر اتحادی پارٹیوں کے ساتھ بیٹھ کر حل نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف ضلع تربت کا نہیں بلکہ پورے صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں تمام عوام کی بلاامتیاز خدمت ہماری ذمہ داری ہے ۔

ماضی کی غلط اقدامات کی وجہ سے آج ہر جگہ سیاست دانوں کو چور کہا جاتاہے لیکن ہم اپنے اقدامات سے اس تاثر کو زائل کریں گے ۔ ہم نے اپنی سوچ اور ہمت سے آگے بڑھنا ہوگا ہماری عوام اور سیاستدانوں میں ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے میں نہ کسی سے سیاستی انتقام لوں گا اور نہ ہی اس پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے کافی مواقع موجود ہیں اس کے لئے میں بلوچستان انوسمنٹ بورڈ قائم کرنے جارہا ہوں ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ تفتان ، چمن ، مند بارڈرز پر تجارت کو قانونی بنانے کے لئے وفاق سے بات کریں گے بارڈر پر آباد غریب لوگوں کا ذریعہ معاش ہی یہی تجارت ہے ۔ لیویز اور پولیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ آج بھی اگر لیویز بااثر افراد کی چونگل سے آزاد ہوجائے تو ان میں ہر قسم کے کرائم روکنے کی صلاحیت موجود ہیں انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں جس رکن کو کوئی مشکل نظر آیا ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر وہ دور کریں گے ۔

زیارت ریذیڈنسی کو بم سے اڑانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ آگئی ہے ڈپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور ایس ایچ او کو معطل کرکے 5 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایران اور افغانستان سے تجارت ہمارے لئے بہت ضروری ہے میلینیم ڈویلپمنٹ گول کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کا م کریں گے اقلیتوں کے مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے گی اس سلسلے میں صوبائی اقلیتی ایڈوائزری کمیٹی کا اعلان کرتا ہوں اقلیتی ارکان اس حوالے سے جو بھی سفارشات دیں گے اس پر عملد رآمد کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر ہم سب کو مشترکہ ہے ماضی میں یہ پرامن اور خوبصورت شہر ہو اکرتا تھا تمام سیاسی لوگ ہوتلوں اور تھڑوں پر بیٹھے تھے ۔ کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کے لئے نواز شریف صاحب سے ایک خصوصی پیکج کا درخواست کریں گے۔ ریکوڈک اور سیندک منصوبوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے ہم داغدار ہوجائیں گے مائننگ الاٹمنٹ کا جائزہ لے رہے ہیں علاقے کے ایم پی اے ہماری مدد کرے جہاں گڑبڑھ ہوئی ہے اس پر کاروائی کریں گے اصولی طور پر جس علاقے سے معدنیات نکلتا ہوں سب سے پہلے وہاں کے عوام کو فائدہ ملنا چاہیے ۔

چاغی کے عوام کو اس مد میں 4 سے 5 ارب روپے ملنے تھے لیکن اب تک کچھ نہیں ملا ۔ا نہوں نے کہا کہ چاغی میں ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو فعال بنانے کے لئے ہر قسم کے وسائل مہیا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اٹیچمنٹ سسٹم کو ختم کیا جائے گا اور کسی قسم کی سفارش قبول نہیں ہوگی ہر مسئلے پر اسمبلی میں بحث کرکے ایک سوچ کے تحت پالیسی بناکر کابینہ سے منظور کرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں اور بیوروکریسی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں کہ وہ اس بات پر کام کرے کہ کرپشن کس طرح کم ہوسکے ۔ بجلی کی مسئلے کے حل کے لئے کیسکو حکام سے بات کریں گے ۔ جعفرآباد اور نصیرآباد میں مون سون سے متاثرہ افراد کو ریلیف دیں گے اور ان کے زرعی زمینوں کو تحفظ فراہم کریں گے ۔