راولاکوٹ میں صحت عامہ کی ناگفتہ بہ صورتحال کیخلاف چارٹر آف ڈیمانڈ کی عدم منظوریکیخلاف شیخ زید النہان ہسپتال کے مرکزی گیٹ پر غیر معینہ مدت کیلئے احتجاجی دھرنا دینے پرجموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی صدر لیاقت حیات کو ساتھیوں سمیت گرفتار

جمعرات 4 جولائی 2013 14:11

راولا کوٹ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 4جولائی 2013ء) جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی صدر لیاقت حیات کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ، نیپ کے مرکزی صدر راولاکوٹ میں صحت عامہ کی ناگفتہ بہ صورتحال کے خلاف چارٹر آف ڈیمانڈ منظور نہ ہونے کی صورت میں آج بدھ کے روز شیخ زید النہان ہسپتال راولاکوٹ کے مرکزی گیٹ پر غیر معینہ مدت کیلئے احتجاجی دھرنا دے رکھا تھا ۔

پولیس نے نیپ کے صدر اور ان کے ساتھیوں کو دھرنا ختم کرنے کا ا لٹی میٹم دیا جو نیپ کے قائدین نے ماننے سے انکار کر دیا اس دوران پولیس اور نیپ کے کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑ پ شروع ہو گئی پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا جس سے نیپ کے کئی کارکن زخمی ہو گئے ہیں جبکہ پولیس نے لیاقت حیات ، نیپ کے سرگرم رہنما محمود جلیل ، سیلم رضوان کو گرفتار کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس دوران شہریوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ،دریں اثناء انجمن تاجران نے واقعہ کے خلاف احتجاجا بازار بند کر دیا ،واضح رہے کہ شیخ زید النہان ہسپتال راولاکوٹ کے مرکزی گیٹ کے کھولنے،ڈائیلاسسز سنٹر کو فعال کرنے ، لتھوٹرپسی (Lithotripsy ) مشین کی مرمتی، ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں و عملے کی جائے تعیناتی پر بحالی، ہسپتال کے تمام شعبہ جات کو فعال کرنے ،ڈ اکٹروں و عملے کی کمی دور کرنے کے مطالبات بارے جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی (JKNAP) حکومت کو ڈیڈ لائن دے تھی جو گذشتہ روز ختم ہو گئی تھی ۔

مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں نیپ نے بدھ 3 جولائی کوشیخ زید النہان ہسپتال راولاکوٹ کے مرکزی گیٹ پر غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا دیا اس ضمن میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی نے قبل ازیں قانونی ضابطے پورے کرتے ہوئے پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری کی جانب سے چیف سیکرٹری حکومت آزادکشمیر، کمانڈنگ آفیسر شیخ زید ہسپتال، ڈپٹی کمشنر پونچھ اور کمشنر پونچھ ڈویژن کو خطوط جاری کئے تھے خطوط کے اندر مندرجہ ذیل مطالبات شامل ہیں۔

(۱) ہسپتال سے اضافی فیسوں کا فی الفور خاتمہ۔ (۲) ڈاکٹروں کی کمی کو فی الفور پورا کیا جانا اور مرکزی گیٹ کا کھولا جانا، گردوں کے مریضوں کو ڈائیلاسسز کی سہولت کا شروع کرناشامل ہیں۔ نیپ کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں لیاقت حیات اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہمارااحتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں کئے جاتے۔

ترجمان نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ہسپتال کے لئے یوای اے حکومت نے 2 ارب روپے کی رقم واپس لے لی ہے ، صدر ریاست نے ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ اپریل سے ہسپتال میں ڈائلاسسز سنٹر کام شروع کر دے گا لیکن یہ اعلان بھی سفید جھوٹ نکلا، ترجمان نے کہا کہ پونچھ کے عوام ہسپتال کی عمارت دیکھ کر کئی سال مخصوظ ہو چکے ہیں اب قوت برداشت ختم ہو چکی ہے اتنی بڑی عمارت کو دیکھ کر مریضوں کو کوئی افاقہ نہیں ہوا مریض دگنے اخراجات کر کے اسلام آباد اور پنڈی جانے پرمجبور ہیں ، انہوں نے کہا حکمران عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکے ہیں ، عوام کو سبز باغ دکھا کر وہ گمراہ کرنے کی پالیسوں پر گامزن ہیں اب یہ عمل زیادہ دیر نہیں چل سکے گا، ترجمان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بنیادی حق کے لئے نیپ کے دھرنے میں شامل ہوتاکہ ان کو علاج معالجے کی سہولیات مل سکیں ۔

متعلقہ عنوان :