وفاقی دار الحکومت میں ساون کی آمد سے قبل ہو نے والی پہلی بھرپور بارش نے آئیسکو کی کارکردگی کا پول کھول دیا، اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں کے ہزاروں شہریوں نے گزشتہ رات جاگ کر گزاری، بارش کے بعد بجلی بند ہو نے کی وجہ بچے، بوڑھے اور مریض پوری رات انتہائی اذیت میں رہے، شہریوں کا وفاقی وزیر پانی و بجلی سے آئیسکو کی بددیانت اور لاپرواہ انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ

اتوار 7 جولائی 2013 20:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔7جولائی۔ 2013ء) وفاقی دار الحکومت میں ساون کی آمد سے قبل ہو نے والی پہلی بھرپور بارش نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(آئیسکو) کی کارکردگی کا پول کھول دیا، اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں کے ہزاروں شہری ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات بارش کے بعد بجلی بند ہو نے کی وجہ سے شدید پریشانی سے دو چار رہے، بچوں، بوڑھوں اور مریضوں نے پوری رات انتہائی اذیت میں گزاری۔

شہریوں کا وفاقی وزیر پانی و بجلی سے آئیسکو کی بددیانت اور لاپرواہ انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات ہو نے والی بارش کے بعد اسلام آباد کے تقریباً تمام سیکٹروں میں بجلی کی بندش کا مسئلہ پیدا ہو گیا، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن(آئیسکو) جس کے ملازمین کی تعداد ہزاروں میں ہے ، کی انتظامیہ نے بدترین غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر سیکٹر کے لیے صرف 2 لائن مین تعینات کیے۔

(جاری ہے)

تمام سیکٹروں میں شہری ساری رات واپڈا کے دفتر شکایات اور بجلی کے بلوں پر درج ایکسیئن اور ایس ڈی او کے نمبروں پر بار بار فون کرتے رہے تاہم شاید ہی کوئی فون سن کر شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ شہریوں کے مطابق ساری رات گزرنے کے بعد صبح 9بجے کے بعد آئیسکو کا عملہ شکایات کے ازالہ کے لیے موقع پر پہنچنا شروع ہوا تاہم اس کے باوجود بھی شکایات کا ازالہ نہ ہو سکا اور اگر کسی جگہ بجلی ٹھیک کی گئی تو اس کے بعد وہاں سے بجلی کے کم اور زیادہ ہو نے کی شکایات آنا شروع ہو گئیں اور اس کے بعد بار بار آئیسکو کے عملے کو فون کر نے کے باوجود شہریوں کی اتوار کو رات گئے تک شکایات کا ازالہ نہیں ہو سکا تھا۔

وفاقی دار الحکومت کے سینکڑوں گھروں میں بجلی نہ ہو نے کی وجہ سے پانی کی عدم دستیابی کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے خاص طور پر خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ وفاقی دار الحکومت کے شہریوں نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئیسکو کی بددیانت اور فرائض سے لاپرواہ انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کر کے شہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں۔ شہریوں نے کہا ہے کہ اگر وفاقی دار الحکومت میں آئیسکو کے عملے کے ہاتھوں شہریوں کی یہ درگت بن رہی ہے تو پورے ملک میں واپڈا کی کمپنیاں عوام کے ساتھ جو کچھ کر رہی ہیں اس کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔