مقدس اوراق کی بے حرمتی روکنے کے لئے قانون سازی کی جائے گی ، پوری دنیا میں اخبارات کا بطور ردی استعمال نہیں ہوتا ، پاکستان میں اس کے کمرشل استعمال پر پابندی لگائی جانی چاہیے ، قرآن پاک سمیت اس ماہ مبارکہ کی حرمت ہم سب پر لازم ہے ، وزارت قانون سے ڈارفٹ منگوا کر قانون سازی کی جائے گی ، علمائے کرام ، مشائخ اپنے خطبوں میں عوام میں شعور پیدا کریں کہ مقدس اوراک کی عزت و تکریم کا خیال رکھا جائے، وفاقی وزیرمذہبی امور سردار محمد یوسف کا پاکستان جرنلسٹ کونسل کے زیر اہتمام حرمت اسماء مبارکہ واک کے شرکاء سے خطاب

اتوار 7 جولائی 2013 22:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔7جولائی۔ 2013ء) وفاقی وزیرمذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ مقدس اوراق کی بے حرمتی روکنے کے لئے قانون سازی کی جائے گی ، پوری دنیا میں اخبارات کا بطور ردی استعمال نہیں ہوتا ، پاکستان میں اس کے کمرشل استعمال پر پابندی لگائی جانی چاہیے ، قرآن پاک سمیت اس ماہ مبارکہ کی حرمت ہم سب پر لازم ہے ، وزارت قانون سے ڈارفٹ منگوا کر قانون سازی کی جائے گی ، علمائے کرام ، مشائخ و خطباء سے اپیل ہے کہ وہ اپنے خطبوں میں عوام میں شعور پیدا کریں کہ مقدس اوراک کی عزت و تکریم کا خیال رکھا جائے ۔

اتوار کو نیشنل پریس کلب کے سامنے پاکستان جرنلسٹ کونسل کے زیر اہتمام حرمت اسماء مبارکہ اور قرآن پاک واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم فریضہ ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ہم سب کا فرض اور اجتعماعی ذمہ داری ہونی چاہیے کہ قرآن پاک سمیت آسمانی کتب کی حرمت کا احترام ہر مذہب کے شخص پر لازم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے کہ اس حولاے سے عوام میں آگاہی پیدا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ بطور ضلعی ناظم مانسہرہ انہوں نے شہید قرآن پاک کو محفوظ کرنے کے لئے محافظ خانہ بنایا ۔ میرے لیے یہ بھی سعادت کا باعث ہے کہ ناموس رسالت بل کا محرک تھا ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک سمیت مقدس اوارق کو محفوظ کرنے کے لئے قانونی سازی کی جائے گی ۔ اس کا ڈرافت وزارت قانون سے منگوائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو خطوط لکھے ہیں کہ شہروں میں گرین باکس لگائے جائیں جن میں مقدس اوراق کو ڈالا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں کوئی پرواہ نہیں کرتا ، پوری دنیا میں اخبارات کے دوبارہ کمرشل استعمال پر پابندی ہے ہم کیوں نہیں لگا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اور خطباء اپنے خطبوں میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کریں ۔ قبل ازیں پاکستان جرنلسٹ کونسل کے صدر عمران بلوچ ، سی ڈی اے مزدور یونین کے سیکرٹری جنرل چوہدری یاسین ، اقلیتی رہنماء جے سالک ، مختلف صحافتی اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔ بعد ازاں نیشنل پریس کلب سے ڈی چوک تک پرامن واک کی گئی ۔