سگریٹ نوشی سے دنیا بھر میں سالانہ قریب 6 ملین افراد ہلاک ہوتے ہیں‘ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، سگریٹ نوشی کا موجودہ رجحان برقرار رہے تو بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر اس عمل کے ذریعے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سن 2030 تک آٹھ ملین سالانہ ہو جا ئیگی

جمعرات 11 جولائی 2013 13:53

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 11جولائی 2013ء) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق سگریٹ نوشی سے دنیا بھر میں سالانہ قریب 6 ملین افراد ہلاک ہوتے ہیں۔عالمی صحت کے اس ادارے کے مطابق اگر سگریٹ نوشی کا موجودہ رجحان برقرار رہے تو بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر اس عمل کے ذریعے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سن 2030 تک آٹھ ملین سالانہ تک پہنچ سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق کم یا درمیانے درجے کی آمدنی والے گھرانوں سے ہوتا ہے۔ 2030 کے لئے پیشن گوئی کی گئی اموات کی تعداد میں سے اسی فیصد کا تعلق کم یا درمیانے درجے کی آمدنی والے گھرانوں سے ہو سکتا ہے۔ ڈبلو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک سگریٹ نوشی سے جڑی ہلاکتوں میں سے پانچ ملین افراد براہ راست اس عمل سے گزر چکے تھے یا اپنی موت کے وقت بھی سگریٹ نوشی جاری رکھے ہوئے تھے جب کہ چھ لاکھ افراد ایسے تھے جو بالواسطہ طور پر سگریٹ نوشی کا شکار بنے۔

(جاری ہے)

بالواسطہ طور پر سگریٹ نوشی جسے \'\'سیکنڈ ہینڈ سموکنگ\'\' بھی کہا جاتا ہے میں کوئی فرد خود سگریٹ نوشی نہیں کرتا لیکن اس کے ارد گرد لوگ سگریٹ پیتے ہیں اور یوں یہ شخص بھی اس مخصوص ماحول میں سانس لیتے ہوئے بالواسطہ طور پر اپنے پھیپھڑوں میں وہی آلودہ ہوا لیتا ہے۔ بیسویں صدی کے دوران قریب 100 ملین افراد کی ہلاکتوں کا قصوروار سگریٹ نوشی کو ٹھہرایا جاتا ہے جب کہ ماہرین متنبہ کرتے ہیں کہ موجودہ صدی میں یہ تعداد ایک بلین تک پہنچ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :