صوبائی حکومت صوبے میں مثبت تبدیلی اور عوام کی بے لوث اور بلاامتیاز خدمت کے لئے پرعزم ہے ، صوبائی حکومت تمام سرکاری اداروں کو خاص کر محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے،خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ، اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی کی بات چیت

اتوار 14 جولائی 2013 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14جولائی۔ 2013ء)خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ، اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت صوبے میں مثبت تبدیلی اور عوام کی بے لوث اور بلاامتیاز خدمت کے لئے پرعزم ہے اور صوبے کے تمام سرکاری اداروں کو خاص کر محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے ۔

اتوار کے روز محکمہ صحت سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی ورکنگ گروپ کے اجلاس میں ماہرین شرکاء کی جانب سے اس رائے کے اظہار پر کہ ماضی میں اچھی اچھی پالیسیاں تو بنائی گئیں لیکن ان پر سیاسی اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی تمام تر کوششیں عوام کی بہتر خدمت ، ان کے مسائل کے حل اور دیگر سہولیات ان کے دہلیز پر فراہم کرنا ہے اور ان مقاصدکے حصول کے لئے صوبے کے پورے سسٹم کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے شرکاء اجلاس پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھ کر اپنی مثبت تجاویز حکومت کو پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبہ بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں، وہاں پر موجود طبی آلات، ڈاکٹرز اور دیگر عملہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے ایک جامع، دیرپا اور مربوط پالیسی بنارہی ہے جس سے ایک طرف مریضوں کو قریبی طبی مراکز میں علاج معالجے کی سہولیات فراہم ہوں گی تو دوسری طرف بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا دباؤ بھی کم ہو جائے گا اور اس کے لئے ایمرجنسی بنیادو ں پر کوششیں جاری ہیں ۔

ورکنگ گروپ کے اجلاس میں دوسروں کے علاوہ رکن قومی اسمبلی مشتاق احمد غنی ، ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا ، ڈاکٹر محمد فخر عالم عرفان ، ڈاکٹر پروین اعظم خان ، ڈاکٹر انیس مختار ، ڈاکٹر سراج محمد ، ڈاکٹر عبدالجمیل، ڈاکٹر محمد رحمان ، پروفیسر جاوید اصغر ، ڈاکٹر ندیم افہم ، ڈاکٹر اسد اور ڈاکٹر فاروق نے شرکت ۔ اجلاس میں محکمہ صحت میں موجود طبی سہولیات سے بہتر خدمات فراہم کرنے کے نقطہ نظر سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور مختصر المدت ، درمیانی اور طویل المدت پالیسیاں بنانے پرغور و خوض ہوا ۔

ان پالیسیوں پر عمل درآمد سے عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنے میں آسانی ہو گی اور صحت سے متعلق شکایات اور مشکلات کا ازالہ ہو جائے گا ۔اجلاس میں مختلف کیٹیگری کے ہسپتالوں مثلاً صوبے کے تدریسی ، ضلعی ، تحصیل اور بی ایچ یوز کی ضروریات کا بھی جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ورکنگ گروپ اپنی حتی الوسع کوشش کرے کہ 25جولائی 2013تک اپنی ابتدائی رپورٹ صوبائی حکومت کو پیش کرے ۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے ورکنگ گروپ کو اپنی حتمی رپورٹ پیش کرنے کے لئے 25جولائی کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔ صوبائی وزیر نے ورکنگ گروپ کے ارکان کو تاکید کہ وہ اس اہم مقصد کے حصول کے لئے ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں